پیمرا کے فیصلے سے جیوکا جرم ثابت ہوگیا ماہرین قانون

جیوکو اب سزا ختم کرانے کے لیے جرم کو چیلنج کرنا ہوگا، بیرسٹر علی ظفر


Wajid Hameed June 07, 2014
بہت سے امور اعلیٰ عدلیہ میں طے ہونگے، چوہدری اکرام، چوہدری فیصل فوٹو: فائل

ممتاز ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ پیمرا کے پرائیویٹ ممبرزکے فیصلے کے بعد سرکاری ممبران کی طرف سے سزا تجویزکرنے سے یہ ثابت ہوگیا کہ جیو سے جرم سرزد ہوا ہے۔

آئینی وقانونی ماہرین نے کہا کہ پیمرا رولزکے مطابق زیادہ سے زیادہ جرمانہ ایک کروڑ روپے ہے جو جیو پرعائدکیا گیا، اب جیوکو اپنی سزا ختم کرانے کیلیے اپیل میں یہ موقف اختیارکرنا ہوگا کہ ان سے جرم سرزد نہیں ہوا، اعلیٰ عدالتیں میڈیا کیلیے خودکوڈ آف کنڈکٹ مقررکریں گی تو اپنے دائرہ اختیار سے تجاوزکریں گی۔ سینئر قانون دان چوہدری اکرام نے کہاکہ پیمرا کے سرکاری اور پرائیویٹ ممبران کی جانب سے ایک بات طے کر لی گئی ہے کہ جیو سے جرم سرزد ہوا ہے۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے کردار اور اظہار رائے کے حق کے حوالے سے بہت سارے امور اب اعلیٰ عدلیہ میں ہی طے ہوں گے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ جیوکواپنی سزا کوختم کرانے کیلیے جرم کوچیلنج کرنا ہوگا اور یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان سے19اپریل کی نشریات میں کوئی غلطی نہیں ہوئی، سزا کوختم کرانے کیلیے عائدجرمانے کو بھی ختم کرانا ہوگا، اب سپریم کورٹ میں پیمرا پرعدم اعتمادکے حوالے سے جیوکی درخواست غیرموثرہوچکی ہے۔ چوہدری فیصل ایڈووکیٹ نے کہا کہ جیو سے متعلق پرائیویٹ اور سرکاری ممبران نے سزا مقررکر دی ہے، 15 دن اور غیرمعینہ مدت کی سزا کے فیصلوں کا معاملہ بھی اعلیٰ عدلیہ نے طے کرنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں