رمضان پیکج…

اگر آپ کے پاس وقت اور ہمت ہے تو آپ خود مختلف اشیائے ضروریہ خرید کر، ان کے پیکٹ بنا کر بھی دے سکتے ہیں


Shirin Hyder March 10, 2024
[email protected]

پاکستان جہاں بہت سی منفی وجوہات کی وجہ سے دنیا بھر میں پہلے چند نمبروں پر ہے، جیسے کرپشن، جھوٹ، فراڈ، بددیانتی، دھوکہ اور چوربازاری وغیرہ، وہیں خوش قسمتی سے چیریٹی دینے والے ملکوں میں بھی پاکستان لگ بھگ پہلے نمبر پر ہی ہے۔

اگرچہ اس کے باوجود اس ملک سے غربت، جرائم اور گداگری کسی طور، کوئی بھی حکومت کم نہیں کر سکی۔ ماہ رمضان قریب ہے اور آج کل آپ جہاں دیکھیں، رمضان پیکج کی ہاہا کار ہے۔ ہر کوئی اپنے طور پر غریبوں کے لئے ماہ رمضان میں آسانی پیدا کرنے کی کاوشوں میں ہے۔

اس میں سفید پوش طبقہ بھی کسی سے پیچھے نہیں، وہ اپنی استطاعت کے مطابق، جتنا ہو سکتا ہے اپنے سے نیچے والوں کے لئے کچھ نہ کچھ کرتے ہیں۔ رمضان پیکج آپ کو ہر بڑی دکان پر بنے بنائے بھی مل جاتے ہیں، جن میں مختلف قیمتیں اور ورائٹی ہوتی ہے۔ آپ اپنی پسند اور توفیق کے مطابق یہ پیکج خرید کر غریبوں کو دے سکتے ہیں۔

اگر آپ کے پاس وقت اور ہمت ہے تو آپ خود مختلف اشیائے ضروریہ خرید کر، ان کے پیکٹ بنا کر بھی دے سکتے ہیں۔آپ کے ارد گرد کئی مستحقین ہوں گے جو ماہ رمضان میں بھی معمول کی طرح روکھی سوکھی کھا کر اپنا گزارا کرتے ہیں۔ غریب والدین، محنت مزدوری اور مشقت کرتے اور مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ بھرتے ہیں، اپنی خواہشات تج کر اپنے بچوں کے ہونٹوں پر مسکراہٹ لانے کے لئے ان کی چھوٹی چھوٹی خواہشات پوری کرتے ہیں۔

آپ کی چیریٹی کا سب سے پہلا مستحق آپ کا قریبی عزیزہوتا ہے، ہر شخص کے خاندان میں سب لوگ امیر یا اس جیسے متوسط طبقے کے نہیں ہوتے، کچھ غریب رشتہ دار ایسے ضرور ہوتے ہیں جو اپنی سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنے کی کوشش میں ہوتے ہیں۔ ہم لاکھ تجاہل سے کام لیں، ہمیں علم ہوتا ہے کہ وہ اپنا گزارا مشکل سے کر رہے ہوتے ہیں۔

ہماری ہر طرح کی سخاوت ان سے شروع ہونا چاہئے۔ اس کے بعد ہمارے قریبی ہمسائے اور اہل محلہ ہوتے ہیں، اگر ہمیں اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہو تو ہمیں لوگوں سے اتنا ربط رکھنا چاہئے کہ ہمیں اتنا علم ہو کہ کون کس حال میں ہے، اس سے زیادہ متجسس ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

آپ کسی کی دل سے اور خلوص نیت سے مدد کرنا چاہتے ہوں اور کسی کی انا کو مجروح نہ کرنا بھی مقصد ہو تو اس کے سو طریقے ہیں، تحفے کے بہانے یا قرض حسنہ کہہ کر نقد رقوم بھی دی جا سکتی ہیں۔ آپ کے گھر میں کام کرنے والے، آپ کے محلے اور گلی کا کوڑا کچرا صاف کرنے والے ، اخبار والا اور ڈاکیا، آپ کے گھر میں دودھ فراہم کرنے والا، مستری، مزدور، آپ کے علاقے کے سیکیورٹی گارڈ۔

یہ سب وہ لوگ ہیں جو معمول میں ہمیں نظر نہیں آتے مگر جب ہم رمضان پیکج بنانا شروع کریں تو ان سب لوگوں کو ضرور ذہن میں رکھیں۔ آپ بے شک دس لوگوں کو دینے کی بجائے دو یا حتی کہ ایک خاندان کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔ ہم جو سامان ریڈی میڈ پیکٹوں میں دیتے ہیں، وہ ہمارے گھروں میں رمضان کا معمول سہی مگر ان کے گھروں میں تعیشات میں آتا ہے۔ ان کی بنیادی ضرورتیں اور طرح کی ہوتی ہیں اور ان کے لئے اس سامان میں سے بہت سا سامان بے کار اور بے مقصد ہو گا۔

اگر ہم ان کا پورے مہینے کا راشن کا پیکٹ بنا کر دے دیں اور ان سے کہیں کہ اپنی رقم سے وہ اپنے اور بچوں کے عید کے کپڑے بنا لیں تو بھی یہ ان کے لئے بہت خوشی کا مقام ہو گا۔ آپ انہیں جو سامان دیں اس میں ہر چیز کو ایک خاندان کی ایک ماہ یا سوا ماہ کی ضروریات کے مطابق دیں تا کہ ان کا عید کا موقع بھی اچھا گزر جائے۔

آٹا، چاول، چینی، گھی، خوردنی تیل، تمام دالیں، چنے، لوبیہ، بیسن، میدہ، کھجوریں، سویاں، سوجی، نمک، مرچ ، ہلدی، آلو، پیاز، لہسن، ادرک، سبزیاں ، انڈے، دودھ، چائے کی پتی، صابن، واشنگ پاؤڈر، ٹوتھ پیسٹ، کچھ پھل... غرض ہر وہ چیز جو کہ آپ اپنے گھر میں ایک ماہ کی ضرورت کے لئے لے کر آتے ہیں، ویسا ہی سامان ان کے گھر کے لئے لے کر آئیں، اس سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہو گی اور ایک خاندان کے ہر فرد کی دعائیں بھی آپ کو ملیں گی۔

سامان کی بجائے ، نقد رقم دینا بھی ایک اچھا حل ہوتا ہے مگر جب آپ سامان دیں تو ساتھ تھوڑی سی نقد رقم دے دیں ، انہیں اور بھی خوشی ہو گی۔رمضان پیکج کا ایک نعم البدل یہ بھی ہے کہ آپ اپنے قریبی کسی سٹور پر چیک کریں کہ وہاں اگر کسی کا ادھار کا کھاتہ چل رہا ہے تو اپنی گنجائش کے مطابق ان لوگوں کا ادھار چکا دیں۔

یقیناً آپ سب اس سے پہلے بھی ماہ رمضان میں اور اس کے علاوہ بھی غریبوں اور سفید پوشوں کی مدد کرتے رہتے ہوں گے اور اس سال بھی رمضان پیکج دے چکے ہوں گے لیکن اگر آپ کے پاس گنجائش ہے تو مزید کچھ کر لیں، اللہ کی راہ میں دیں گے تو وہ کون سا آپ کا احسان اپنے پاس رکھ لے گا، اللہ تعالی کو اپنی مخلوق پر رحم اور احسان کرنے والے لوگ پسند بھی ہیں اور وہ ان کے احسان کا بدلہ کئی گنا بڑھا کر دیتا ہے۔

نیکیوں کا مہینہ ہے، اس میں نیکیوں کو ضرب دینے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہ گنوائیں ۔ اللہ تعالی آپ سب کو بہترین انعامات اور جزائیں عطا فرمائے۔ آمین

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔