لاہور اپ گریڈیشن کے بعد وائلڈ لائف سفاری پارک عوام کیلیے کھول دیا گیا

بعض نئی سہولتوں کے لیے ٹکٹ عائد ہونے سے سفاری پارک کی سیرکافی مہنگی ہوجائے گی


آصف محمود March 10, 2024
فوٹو: ایکسپریس

وائلڈلائف سفاری پارک کو اپ گریڈیشن کے بعد عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم یہاں متعارف کروائی گئی بعض نئی سہولتوں کے لیے ٹکٹ عائد ہونے سے سفاری پارک کی سیرکافی مہنگی ہوجائے گی جس کی وجہ سے عام آدمی ان تفریحی سہولتوں سے مستفید نہیں ہوسکے گا۔

پنجاب کی سابق نگراں حکومت کے اپ گریڈیشن منصوبے کی وجہ سے لاہور کے وائلڈلائف سفاری پارک کا نقشہ ہی بدل گیا ہے۔ تین ماہ میں مکمل ہونے والے اس منصوبے پر 2.4 بلین روپے لاگت آئی ہے۔ سنگاپور کے چڑیاگھروں کی طرز پر تعمیر کیے گئے سفاری پارک میں جنگلی جانوروں کے قدرتی ماحول سے ہم آہنگ انکلوژربنائے گئے ہیں جن میں سب سے خوبصورت سالٹ رینج سفاری ہے۔

اس کے علاوہ ڈیزرٹ سفاری، لائن اور ٹائیگر سفاری، برڈ ایوری، مقامی انگولیٹس کی سفاری، ایکوریم اور ہالوگرام میوزیم اہم ہیں، انتظامیہ نے لائن اور ٹائیگرسفاری کے اندرجانے کے لیے ویگوڈالوں پرمشتمل خصوصی گاڑیاں تیارکی ہیں جن کے پیچھے لوہے کے جنگلے رکھے گئے ہیں، جبکہ ڈیئرسفاری کے لیے جدید طرز کی الیکٹرانک گاڑیاں ہوں گی۔ لائن ، ڈئیرسفاری اور ہالوگرام میوزیم سمیت بعض حصے ابھی بند ہیں تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے عید سے قبل انہیں پبلک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

safari-1

ان سہولتوں نے سفاری پارک کو خوبصورت اور شہریوں کی توجہ کا مرکزبنا دیا ہے لیکن اب عام آدمی کے لیے سفاری پارک کی سیرکافی مہنگی ہونے والی ہے۔ سفاری پارک کی انٹری ٹکٹ اورپارکنگ فیس کے علاوہ اب لائن سفاری، ڈیزرٹ سفاری، ہالوگرام میوزیم سمیت دیگر تفریحی سہولتوں کا ٹکٹ خریدنا ہوگا جس کا تعین پنجاب کیپٹووائلڈلائف مینجمنٹ کمیٹی (پی سی ڈبلیوایم سی ) کرے گی۔

ایکسپریس ٹربیون کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق گزشتہ دنوں وائلڈلائف سفاری زو کی مینجمٹ کمیٹی کو ٹکٹوں کے حوالے سے چند تجاویز دی گئی تھیں تاہم کمیٹی نے وہ تجاویز قبول نہیں کیں اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ نجی پارکوں میں مختلف سہولیات پرعائد ٹکٹوں کے بارے میں معلومات لے کر پھر ٹکٹوں کا ریٹ مقرر کیا جائے۔

فی الحال سفاری زو کی انٹری ٹکٹ اور پارکنگ فیس پرانی ہی وصول کی جائے گی۔ انٹری فیس بڑے افراد کے لیے 60 روپے اور بچوں کے لیے 30 روپے ہےجبکہ گاڑی کی پارکنگ فیس 100 روپے اور موٹر سائیکل پارکنگ فیس 30 روپے ہے لیکن آئندہ چندہفتوں میں ٹکٹوں کی شرح میں اضافہ کردیا جائے گا۔

safari-2

پنجاب وائلڈلائف ذرائع کے مطابق سفاری پارک انٹری ٹکٹ اورپارکنگ فیس میں معمولی اضافہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق لائن سفاری پارک کے لیے جنگلہ گاڑی اور ڈیئرسفاری کے لیے الیکٹرانگ گاڑی کا ٹکٹ 300 روپے مقرر کیے جانے کی تجویز ہے۔

الیکٹرانک جھولوں ، کشتی رانی، ہارس رائیڈنگ کا پہلے بھی الگ ٹکٹ تھا وہ برقراررکھا جائے گا۔ ہالوگرام میوزیم، ایکوریم کی انٹری ٹکٹ فیس بھی کافی زیادہ ہوگی۔

شہریوں نے جہاں سفاری پارک اپ گریڈیشن کی بہت تعریف کی ہے وہیں بھاری ٹکٹوں پر تنقید بھی کی ہے۔ ایک شہری رضوان شہزاد کہتے ہیں کہ سفاری پارک میں پہلے گاڑی میں بیٹھ کر سیرکی جاسکتی تھی لیکن اب گاڑیاں صرف پارکنگ تک محدود کردی گئی ہیں۔ اب پیدل سیرکرنا پڑے گی اتنے بڑے پارک کو بچوں کو ساتھ لے کر پیدل گھومنا انتہائی مشکل ہے۔

ایک خاتون تحریم فاطمہ نے بتایا کہ ابھی تو سفاری پارک کی انٹری مفت ہے صرف پارکنگ فیس ادا کرنا پڑی ہے جبکہ جھولوں کے ٹکٹ ہیں۔ ایک بچے کا تمام جھولوں کا ٹکٹ 500 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفاری پارک میں اگر چارافرادپرمشتمل ایک فیملی تفریح کے لیے آتی ہے تو اسے مکمل گھومنے پھرنے کے لیے کم وبیش 5 ہزار روپے جھولوں ،لائن سفار ی،ڈیزرٹ سفاری اورکشتی رانی کی ٹکٹوں کے ادا کرنے پڑیں گے۔اس میں کھانے کے اخراجات شامل نہیں ہیں۔

دوسری طرف شہریوں نے لائن سفاری کے لیے بنائی گئی گاڑی کو بھی مسترد کردیا ہے۔ ایک شہری محمد جواد بٹ نے کہا کہ جو فیملی 300 روپے فی فرد ٹکٹ دے گی وہ کبھی بھی اپنے بچوں اور خواتین کو تنگ سے جنگلے میں کھڑا نہیں کرے گی۔ یہ جنگلے ایسے ہیں جیسے کسی قیدی یا جانور کو منتقل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کو جنگلہ لگانے کی بجائے شیشے کا کیبن بنایا جائے جس میں ایئرکینڈیشنر ہونا چاہیے تاکہ فیملی سکون کے ساتھ بیٹھ سکے اور سفاری کے اندر ویڈیو اور تصاویربنائی جاسکیں۔

safari-3

ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں شیروں کی ایک جوڑی نے اس گاڑی پرحملہ کردیا تھا، شیر نے پنجہ مار کرگاڑی کا بمپر توڑ دیا تھا جبکہ شیرنی نے گاڑی کے ٹائرپھاڑدیا تھا۔ ان گاڑیوں پربنائی گئی شیروں کی تصاویرکی وجہ سے شیروں نے حملہ کیا تھا۔

سفاری زو کے ڈپٹی ڈائریکٹر غلام رسول نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سفاری پارک 242 ایکڑ رقبے پرمشتمل ہے۔ یہاں سیاحوں کی سہولت کے لیے الیکٹرانک گاڑیاں چلائی جائیں گی۔ اب اگر ان سہولتوں اور معیار کو برقرار رکھنا ہے تو پھر ٹکٹ لگانا پڑے گا کیونکہ کم وبیش 25 گاڑیاں استعمال ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ بعض سہولتوں پر پہلے بھی ٹکٹ تھا اور اب بھی ہوگا ۔ اگر کوئی شہری الیکٹرک گاڑی یا جنگلہ گاڑی استعمال نہیں کرنا چاہتا تو وہ انٹری ٹکٹ کے ساتھ سفاری پارک گھوم سکتا ہے۔ تاہم لائن سفاری، ڈیئرسفاری کے اندر پیدل جانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنا خطرناک ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔