اقتصادی محاذ پرمثبت پیش رفت سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی 65000 کی نفسیاتی حد بحال
54فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں 65ارب 45کروڑ 2لاکھ 7ہزار 491روپے کا اضافہ
آئی ایم ایف کے ساتھ 1.1ارب ڈالر کی قسط سے متعلق ڈیل یقینی ہونے، قومی ایئرلائن سمیت خسارے کے شکار دیگر اداروں کی نج کاری پلان اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ریفائنری سیکٹر میں متوقع سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو ایک بار پھر تیزی رہی۔
تیزی کی وجہ سے انڈیکس کی 65000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال ہوگئی اور 54فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 65ارب 45کروڑ 2لاکھ 7ہزار 491روپے کا اضافہ ہوگیا۔
اقتصادی محاذ پر مثبت خبروں کی گردش سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی جس سے ایک موقع پر 734 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی تاہم وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 612.09 پوائنٹس کے اضافے سے 65502.60 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 185.08 پوائنٹس کے اضافے سے 21720.93 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 612.96پوائنٹس کے اضافے سے 110716.93 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 72.33 پوائنٹس کے اضافے سے 31163.03 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 53 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 32کروڑ 32لاکھ 81ہزار 871 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 341 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 184 کے بھاؤ میں اضافہ، 140 کے داموں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔