کراچی ماموں کے گھر افطار پر آیا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل
وزیر داخلہ سندھ نے واقعہ پر ایس ایچ او سرجانی کو معطل کرکے انکا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ طلب کرلیا
سرجانی ٹاؤن میں ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 4D عبداللہ موڑ کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر 32 سالہ زوہیب کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال لے جائی گئی جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقتول کے اہلخانہ بھی اسپتال پہنچ گئے جہاں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے، مقتول کے والدین، رشتے داروں اور دوست احباب نے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
مقتول کے لواحقین نے بتایا کہ زوہیب لیاقت آباد کا رہائشی ہے جو اپنے ماموں کے گھر روزہ افطار کرنے سرجانی ٹاؤن گیا تھا، وہ واپس اپنے گھر جا رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے لوٹ مار کی غرض سے روکا اور مزاحمت پر گولی مار کر فرار ہوگئے۔
مقتول غیر شادی شدہ اور موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، گولی مقتول کی جیب میں رکھے ہوئے موبائل فون سے پار ہوتی ہوئی سینے پر جا لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا ہے۔
مقتول کے والدین کا کہنا تھا کہ ظالموں نے ہم سے ہمارا بچہ چھین لیا، شہر کو لٹیروں کے حوالے کیا ہوا ہے، گھر کا کمانے والا چلا گیا اب ہمارا گزر بسر کیسے ہوگا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل اتوار کو بھی ویسٹ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ سینٹرل نیو کراچی بلال کالونی تھانے کی حدود میں دکان پر کام کرنے والے عبدالرحمٰن کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جو سرجانی ٹاؤن کا رہائشی تھا۔
دریں اثنا وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ایس ایچ او سرجانی انسپکٹر راؤ ناظم کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا۔
انہوں نے ایس ایس پی ویسٹ سے معطل کیے جانے والے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔