کراچی تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
ملزمہ نے ایمار ٹاور میں شوہر کو قتل کیا اور اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ بھاگ گئی تھی، پولیس
شہر قائد میں ساحل پولیس نے ڈیفنس ایمار ٹاور کے فلیٹ سے الیکٹرونکس کے تاجر کو قتل کرنے کے الزام میں مقتول کی اہلیہ اور اس کے آشنا کو گرفتار کرلیا۔
لیڈی ایس ایچ او ساحل تسنیم اقبال نے بتایا کہ رواں ماہ 4 مارچ کو ایمار ٹاور کے ایک فلیٹ میں قتل کا واقعہ پیش آیا جس میں مقتول جہانزیب ملک عرف زیبی ولد غلام رسول کی لاش فلیٹ میں پائی گئی جس کی اطلاع پر پولیس پارٹی جائے وقوعہ پر پہنچی اور فوری طور پر کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد جمع کیے۔
انھوں ںے بتایا کہ مقتول کی اہلیہ شیریں کے موبائل نمبر کی سی ڈی آر حاصل کی گئیں جس سے ایک شخص اسامہ ولد سیف اللہ کا نمبر ٹریس ہوا، کیونکہ ملزمہ اس سے زیادہ رابطے میں تھی۔
شواہد کی روشنی میں ساحل پولیس کی ٹیم نے اسامہ کے بارے چھان بین شروع کی تو خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا کہ اسامہ کلفٹن میں قائم ایک نجی اسپتال میں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازم تھا، جس سے مقتول کی اہلیہ شیریں کا افیئر چل رہا تھا اور وہ اکثر اسپتال جا کر اس سے ملاقات بھی کرتی تھی۔
بعد ازاں پولیس پارٹی نے اسامہ کی رہائش ہجرت کالونی سلطان آباد جا کر معلومات حاصل کی تو انکشاف ہوا کہ اسامہ گھر پر موجود نہیں ہے اور وہ قتل کی واردات کے دن سے فرار ہے۔ تسنیم اقبال نے بتایا کہ اس معلومات پر پولیس نے دونوں کی سی ڈی آر لوکیشن حاصل کیں تو دونوں کی لوکیشنز ساتھ آرہی تھیں جس کے بعد ساحل پولیس نے یہ ساری معلومات تھانہ ساحل کی انویسٹی گیشن ٹیم سے شئیر کیں۔
انویسٹی گیشن ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مقتول جہانزیب کی اہلیہ شیریں اور اس کے آشنا اسامہ کو گرفتار کرلیا جن سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
ایس ایس ساؤتھ ساجد امیر سدوزئی نے ساحل پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایس ایچ او ساحل اور ان کی ٹیم کیلئے تعریفی اسناد اور نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے ۔
واضح رہے کہ مقتول جہانزیب کی ایمار ٹاور کے فلیٹ سے سر پر گولی لگی لاش ملی تھی جس کے بعد مقتول کی اہلیہ سفید رنگ کی کار جو کہ مقتول جہانزیب کی تھی اس میں عمارت سے باہر جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا جبکہ مقتول کی کار سکھر کے علاقے ببرلو بائی پاس کے قریب سے لاوارث حالت میں کھڑی ملی تھی جس کے بعد شک ظاہر کیا جا رہا تھا کہ مقتول کی اہلیہ اور اس کا آشنا بذریعہ بس پنجاب فرار ہوگئے ۔