سی ٹی ڈی اہلکار اغوا برائے تاوان میں ملوث شہری کو دو لاکھ لے کر رہا کیا
شہری کی جانب سے اعلی افسران کو درخواست دینے کے باوجود اغوابرائے تاوان میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی
شہر قائد میں کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی جانب سے شہری کو اغوا کرکے دو لاکھ روپے تاوان لے کر رہا کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے، شہری کی جانب سے اعلیٰ حکام کو درخواست کے باوجود ملوث اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 30 مارچ کو گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ سے پولیس موبائل میں سادہ لباس اہلکار شہری عاطف اسلم کو اٹھا کر لے گئے، سادہ لباس اہلکار شہری عاطف کی گاڑی بھی اپنے ہمراہ لے کر گئے، شہری کو نامعلوم مقام پر چار گھنٹے تک زدوکوب اور تشدد کیا جاتا رہا۔
شہری کی رہائی کے لیے 15 لاکھ روپے سے ڈیل ہوتے ہوتے پانچ لاکھ روپے میں جا کر طے ہوئی، شہری کو نامعلوم مقام سے لے کر محمودآباد کے بینک میں لے کر گئے، بینک کے اے ٹی ایم سے دو لاکھ روپے نکالے گئے، باقی رقم اگلے دن دینے پر شہری کو رہائی ملی۔
کار کے ٹریکر سے معلوم ہوا کہ شہری کو سی ٹی ڈی سول لائن لے کر جایا گیا، باقی کی رقم لینے کے لیے سہیل نامی شخص نے شہری کو فون کیا اور رقم سی ٹی ڈی سول لائن پہنچانے کے احکامات دیے اور نہ دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
شہری کی جانب سے پولیس کے اعلی افسران کو درخواست اور تمام تر معلومات فراہم کردی گئی ہیں مگر پولیس اب تک سی ٹی ڈی کی کالی بھیڑوں اور اغوا برائے تاوان میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔
واضح رہے کہ سی ٹی ڈی کے چار اہلکاروں کو چار روز قبل اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے گارڈن میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا، گرفتار افسر و اہلکاروں پر الزام تھا کہ انہوں نے شہری کو اغوا کرکے تاوان وصول کیا جس کا مقدمہ ٹیپو سلطان تھانے میں درج کیا گیا تھا۔