پاکستانی شہری سے شادی کرنیوالی خاتون پر شوہر کا تشدد زبردستی بھارت بھیجنے کی کوشش

بھارتی خاتون کی درخواست پر اس کے شوہر مرزا یوسف الٰہی کے خلاف مقدمہ درج


فوٹو : ایکسپریس نیوز

پاکستانی شہری سے پسند کی شادی کرنے والی بھارتی خاتون پر اس کے شوہر کی طرف سے تشدد اور اسے زبردستی واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے تاہم فرزانہ نامی خاتون کو واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔

تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ نے بھارتی خاتون کی درخواست پر اس کے شوہر مرزا یوسف الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

بھارتی خاتون فرزانہ کے مطابق پاکستانی شہری مرزا یوسف الٰہی نے 2015 میں اس سے دبئی میں محبت کی شادی کی تھی اور سال 2018 میں وہ اسے دبئی سے پاکستان لے آئے تھے جبکہ اس دوران ان کے ہاں دو بیٹے بھی پیدا ہوئے۔

فرزانہ کے مطابق پاکستان میں قیام کے دوران انکشاف ہوا کہ ان کے شوہر پہلے سے ہی شادی شدہ ہیں اور ان کے ساتھ اسکی یہ چوتھی شادی تھی۔ اس دھوکا دہی پر جب انہوں نے احتجاج کیا تو ان کے شوہر مرزا یوسف الٰہی خود، اپنی پہلی بیوی اور بیٹوں کے ساتھ مل کر تشدد کرتا اور اسے دھمکیاں دی جاتی تھیں۔

فرزانہ بیگم نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے ان کے شوہر نے انہیں رحمان گارڈن کے علاقے میں ایک گھر میں قید کر رکھا تھا اور گھر کے باہر سیکیورٹی تعینات کر رکھی تھی۔ عید کی چھٹیوں کے دوران ان کے شوہر اور پولیس وردی میں ملبوس چند افراد ان کے گھر آئے، ان کا موبائل فون چھین لیا، انہیں دھمکیاں دیں اور پھر واہگہ بارڈر لیکر گئے جہاں زبردستی ان کا امیگریشن کروانے کے بعد واپس بھارت بھیجنے کی کوشش کی مگر وہ بھارت واپس نہیں جانا چاہتی تھیں۔

فرزانہ کے مطابق ان کے شوہر نے واہگہ بارڈر پر بھی ان پر بدترین تشدد کیا تاہم اسے واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔

واہگہ بارڈر امیگریشن حکام نے بھی اس واقع کی تصدیق کی اور بتایا کہ خاتون کو اس کا شوہر طلاق دے چکا ہے اس لیے وہ اسے واپس اس کے ملک بھیجنا چاہتے تھے لیکن خاتون جانا نہیں چاہتی تھیں۔

آخری اطلاعات تک تھانہ فیکٹری ایریا ضلع شیخوپورہ پولیس نے فرزانہ بیگم کے درخواست پر مرزا یوسف الٰہی کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔