آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ

قرض ادائیگی، دفاعی بجٹ، ٹیکس وصولیاں، ترقیاتی بجٹ کاہدف بھی طے کیا جائیگا


قرض ادائیگی، دفاعی بجٹ، ٹیکس وصولیاں، ترقیاتی بجٹ کاہدف بھی طے کیا جائیگا (فوٹو: فائل)

وفاقی حکومت نے نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلیے آئی ایم ایف جائزہ مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل اور سرکاری افسران کی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 22 تک کے کسٹمز افسران کو سبسڈی میں ملنے والا ہاؤس رینٹ اور میڈیکل چارچز ختم کردیے گئے،انھیں کامن پول فنڈ سے یہ مراعات مل رہی تھیں جو ایف بی آر نے ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ غیر ضروری سبسڈیز اور پینشن اصلاحات آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات سے قبل تمام وزارتوں کو اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، بجٹ سٹریٹیجی پیپر آئی ایم ایف وفدکی آمد سے قبل کابینہ سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ تیاری کا کام شروع کردیا گیا ہے، قرض ادائیگی، دفاعی بجٹ، ٹیکس وصولیوں کے علاوہ ترقیاتی بجٹ کاہدف بھی طے کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ 6 سے7 جون کو آئندہ بجٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونے کا امکان ہے جس میں مالی استحکام کیلئے مزید سخت اقدامات متوقع ہیں، پنشن اصلاحات آئی ایم ایف کا ایک بڑا مطالبہ بن سکتا ہے، پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے حوالے سے ایک تجویز زیر غور اورایک لاکھ سے کم پنشن والے بھی ٹیکس نیٹ میں لائے جا سکتے ہیں، ایک اور تجویز 10 فیصد کی شرح سے ٹیکس تمام پنشنروں پر لگانے کی ہے۔

نئے آئی ایم ایف پروگرام کا حجم آئندہ مذاکرات میں طے پانے کا امکان ہے۔ پاکستان اس پروگرام کو ماحولیاتی فنانسنگ کے ذریعے مزید بڑھانے کی استدعا کر سکتا ہے، جیسے بنگلا دیش اور مصر کیلئے کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔