آپریشن عزم استحکام وفاقی حکومت کا سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
حکومت سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس بلانے یا پارلیمان کا مشترکہ ان کیمرہ اجلاس طلب کرنے پر غور کررہی ہے، ذرائع
وفاقی حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے جلد شروع ہونے والے نئے آپریشن عزم استحکام پر ملکی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لیے سیاسی رابطہ کاری شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
آپریشن عزم استحکام پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا ہے جس کے تحت پہلے آپشن میں سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس بلانے اور دوسرے آپشن کے تحت پارلیمنٹ کا مشترکہ ان کیمرہ اجلاس طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے اہم قریبی رفقاء اور حلقوں سے مشاورت کررہے ہیں۔ ان کی بھرپور کوشش ہے کہ آپریشن عزم استحکام کو تمام سیاسی قوتوں کی حمایت حاصل ہو۔
وفاقی حکومت پر امید ہے کہ اس آپریشن پر وہ سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لینے کا معاملہ جلد ازجلد خوش اسلوبی سے طے کرلے گی۔
وفاق کے اہم ذرائع نے بتایا کہ آپریشن عزم استحکام کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی، جے یوآئی اور اے این پی کے تحفظات سامنے آنے کے بعد وفاقی حلقے سنجیدگی سے اس معاملے کو حل کرنے کے لیے مختلف آپشنز پرغور کررہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے قرہبی اور اہم حلقوں سے مشاورت کررہے ہیں۔ وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ اس معاملے پر قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت جلد ایک سیاسی رابطہ کار کمیٹی قائم کرے گی جس میں حکومتی وزراء اور اتحادی جماعتوں کے اہم رہنماوٴں کو شامل کیا جائے گا۔
اس کمیٹی کو ٹاسک دیا جائے گا کہ وہ تمام پارلیمانی وسیاسی قیادت سے رابطہ کرے اور ان کوآپریشن عزم استحکام کے اغراض ومقاصد اور ضرورت سے آگاہ کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن عزم استحکام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے قومی سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس یا پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ ہوگا ۔ پارلیمنٹ کاان کیمرہ مشترکہ اجلاس یامشترکہ قومی سیاسی کانفرنس میں سے کوئی ایک یا دو آپشنز پر عمل درآمد کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
اس حوالے سے وزیراعظم عسکری قیادت سے بھی مشاورت کریں گے اور ان سے مشاورت کے بعد مزید حکمت عملی وضع کی جائے گی۔
پارلیمنٹ کے ان کیمرہ مشترکہ اجلاس یا سیاسی مشترکہ کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر آپریشن عزم استحکام پر حکومتی اور سیکورٹی حکام پارلیمانی وسیاسی جماعتوں کو بریفنگ دیں گے اور ان کواعتماد میں لیں گے۔
حکومت اس آپریشن پر قومی اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے تمام کوششیں جاری رکھے گی تاکہ دہشت گردی کے خاتمے، ملک میں امن وامان کے قیام اور معاشی صورتحال کی بہتری سمیت تمام اہداف کی تکمیل میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔
وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے کہ آپریشن عزم استحکام میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔