ٹیکس کے نفاذ سے پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ بری طرح متاثر ہوگی برآمدکنندگان
10 سال میں موجودہ 700 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ کو 4 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن
پھلوں اور سبزیوں کے برآمدکنندگان نےکہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں ایکسپورٹ پر 29 فیصد ٹیکس کے نفاذ سے پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ بری طرح متاثر ہوگی۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ میں ایکسپورٹ پر29 فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا کہ پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ پر ایک فیصد ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کی مد میں بھی 0.25 فیصد ادا کرتے ہیں جو ایک فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے علاوہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہی اپنے منافع کا 38 فیصد ٹیکس ادا کررہے ہیں، اگر پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ پر 29 فیصد انکم ٹیکس لگایا گیا تو ایکسپورٹ جاری رکھنا مشکل ہوگا۔
وحید احمد کا کہنا تھا کہ ٹیکس بھرنے سے نہیں بھاگتے مگر اس تجویز سے کرپشن کا دروازہ کھل جائے گا، ایکسپورٹرز کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ایکسپورٹ پر ٹیکس کے بارے میں کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی، ہمیں کاروبار دوست بجٹ کی توقع تھی لیکن بجٹ کاروبار کش نکلا۔
وحید احمد نے مزید کہا کہ پھل اور سبزیوں کی پیداوار کو موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا ہے، حکومت نے زرعی شعبے کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لیے کوئی مدد نہ کی۔
انہوں نے کہا کہ 10 سال میں موجودہ 700 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ کو 4 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔