مدین واقعے میں ملوث تین اہم مرکزی ملزمان سمیت 30 گرفتار

قانون کو ہاتھ میں لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، ڈی پی او سوات


احتشام خان June 26, 2024
فوٹو اسکرین گریپ

خیبرپختونخوا کے علاقے سوات مدین میں سیاح کو توہین مذہب کے نام پر تشدد کے بعد قتل کرنے میں ملوث تین اہم مرکزی ملزمان سمیت 30 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ڈی پی او سوات نے مدین واقعے کی تحقیقات میں ہونے والی اہم پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث تین اہم ملزمان یاسر، غفران اور قاری انعام الرحمٰن سمیت مزید 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد گرفتاریوں کی تعداد 30 تک ہوگئی۔

مزید پڑھیں: سوات واقعہ، ملزم نے توہین مذہب سے انکار کیا، تھانے لے جانا غلطی ثابت ہوئی، رپورٹ

ڈی پی او نے بتایا کہ واقعے میں ملوث دیگر نامزد ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں اور انہیں بھی جلد گرفتار کرلیا گیا ہے، قانون کو ہاتھ میں لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوات واقعہ؛ قومی اسمبلی میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کی قرارداد منظور

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں ملوث تمام نامعلوم افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے اور وہ بھی بہت جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے۔

اسے بھی پڑھیں: سوات واقعے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل

واضح رہے کہ سوات کے علاقے مدین میں سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے سیاح کو مقامی افراد نے توہین مذہب کے الزام پر پولیس سے چھڑوا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر زندہ جلادیا تھا جبکہ مشتعل مظاہرین نے تھانے کو بھی آگ لگادی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں