پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال لاہور میں اکثر پمپس پر کاروبار جاری رہا

ہڑتال کے حوالے سے ہم سے مشاورت نہیں کی گئی، ہم سیاسی ایجنڈے کو آگے نہیں بڑھائیں گے، سیکرٹری جنرل ایسوسی ایشن


طالب فریدی July 05, 2024
(فوٹو: اسکرین گریب)

ملک بھر میں آج پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال ہے جب کہ پنجاب کے دارالحکومت میں اکثر پمپس پر کاروبار جاری ہے۔


وفاقی بجٹ میں ٹیکسز کے خلاف پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی کال پر آج ملک گیر ہڑتال ہے، اس دوران چھوٹے بڑے شہروں سمیت اہم شاہراہوں پر کئی پیٹرول پمپ بند ہیں تاہم لاہور میں اکثر پیٹرول پمپس پر کاروبار کا سلسلہ جاری ہے۔


یہ خبر بھی پڑھیں: پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند


سیکرٹری جنرل پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن خواجہ عاطف کا کہنا ہے کہ ہم سے ہڑتال کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، ہم اس سیاسی ایجنڈے کو آگے نہیں بڑھائیں گے۔ ہم نے مشروط حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کی شرح زیادہ ہے، جس کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہو چکا ہے۔


لاہور میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن دو دھڑوں میں تقسم ہو گئی ہے۔ ہڑتال کے دوران شہر میں ساڑھے 3 سو پیٹرول پمپس میں سے تقریباً ڈیڑھ سو بند ہیں اور دیگر کھلے ہوئے ہیں، تاہم پیٹرول پمپس بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسوسی ایشن کے سمیع گروپ نے ہڑتال کررکھی ہے جب کہ خواجہ عاطف گروپ نے پیٹرول پمپ کھول رکھے ہیں۔


واضح رہے کہ آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان ٹیکسز کے معاملے پر مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے اور ڈیڈ لاک برقرار ہے، جس پر ایسوسی ایشن نے اسلام آباد کے سوا ملک بھر میں پمپ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا اور رات بارہ بجتے ہی ایسوسی ایشن کی کال پر کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مالکان نے پمپ بند کر کے پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی روک دی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


مزید پڑھیں: اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت


دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن اور اوگرا نے مالکان کو پیٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت جاری کردی۔ ترجمان اوگرا عمران غزنوی کے مطابق اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات ملک بھر میں دستیاب رہیں گی۔ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار موجود ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں