خفیہ ایجنسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کے اقدام کے خلاف معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست 22 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ فون ٹیپنگ کی اجازت دینا غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے۔ فون ٹیپنگ نجی زندگی میں مداخلت کے مترادف ہے۔ یہ رائٹ آف پرائیویسی کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ٹریٹی کی بھی خلاف ورزی ہے۔
برطانیہ اور دیگر ممالک میں فون ٹیپ کرنے سے پہلے متعلقہ عدالت اور حکومت سے اجازت لینا ضروری ہے۔ حکومت کو مذکورہ فیصلے پر نظر ثانی کا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواست کی سماعت 22 جولائی کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ درخواست میں سیکرٹری کابینہ، وزارت داخلہ، وزارت قانون، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، وزارت اطلاعات و نشریات کو فریق بنایا گیا ہے۔