میرے پاس سارے معاملات ٹھیک کرنے کیلیے جادو کی چھڑی نہیں ہے وزیر داخلہ سندھ

کراچی میں 72 شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل جبکہ 65 اسٹریٹ کرمنلز گرفتار، آئی جی اور اے آئی جی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس


Munawar Khan July 15, 2024
وزیرداخلہ سندھ پولیس افسران کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں، (فوٹو ایکسپریس نیوز)

صوبائی وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ میری پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ آتے ہی سارے معاملات ٹھیک کردوں جبکہ آئی جی سندھ نے بتایا کہرواں سال میں اب تک کراچی میں 72 شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے جبکہ پولیس نے 65 اسٹریٹ کرمنلزک و گرفتار بھی کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس میں صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجارنے آئی جی سندھ غلام نبی میمن اورایڈیشنل آئی جی کراچی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ کچھ علاقے میں پولیس کو محنت اور بہترین حکمت عملی کی وجہ سے بڑی کامیابیاں ملی ہیں، کسی بھی علاقے میں منظم جرائم کی صورت میں متعلقہ ضلعی افسر پر ذمہ داری عائد کی جائیگی۔

ان کا کہنا تھا کہ شارع فیصل پر پولیس مقابلے میں عمدہ کارکردگی پرایس ایس پی ایسٹ اور انکی ٹیم کے لیئے 5 لاکھ انعام کا اعلان کیا گیا ہے، محرم الحرام کے دوران سندھ پولیس اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے جبکہ اس ضمن میں کراچی الیکٹرک سے بھی بات چیت کی گئی ہے کہ محرم کے تین یوم تک لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ انتہائی اہم شخصیات پر مشتمل ہندو کمیونٹی کے افراد کے اغواء میں ملوث خطرناک ڈاکو امداد عرف اندو بھیو بالآخر جہنم واصل ہوا جس کی ہلاکت سے ہندو کمیونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں سندھ پولیس کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ ڈاکو امداد بھیو کی سر کی قیمت حکومت سندھ نے 50 لاکھ روپئے مقرر کر رکھی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ کچے کے کچھ علاقوں میں میں ابتک 80 تا 100 ملزمان نے ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں آچکے ہیں۔ صوبائی وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ میری پاس جادو کی چھری نہیں کہ آتے ہی سارے معاملات ٹھیک کردوں، پولیس افسران وجوان ہمارے بازوں ہیں ، وزیر اعلی سندھ ہمارے باس ہیں ، ہم ان کی باتوں کو اتنا ہی مانتے ہیں جتنا آئی جی سندھ کی بات کو مانتے ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں سازشی نہیں بلکہ دل اور زبان کا صاف آدمی ہوں اور سب کچھ سامنے بول دیتا ہوں ، اگر سازش کی تو پورے محکمے کا بیڑا غرق ہو جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے سندھ پولیس کے باکسر شہیر خان آفریدی کی بھارت کے خلاف باکسنگ مقابلے میں ٹائٹل اپنے نام کرنے پر تعریف کی اور سراہتے ہوئے ایک ملین رقم بطور انعام دینے کا اعلان کیا۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے دی سندھ بی بی چوئل آفندر مانیٹرنگ ایکٹ2022 بنایا ہے جس کے تحت بار بار جرائم کرنے والے 4ہزارای ٹیگ لگائے جائیں گے جس میں مشیات فروش بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال 72 شہریوں کو اسٹریٹ کریمنلز نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا۔پولیس نے ملزمان کے خلاف 69 مقدمات درج کرکے 65 اسٹریٹ کریمنلز کوگرفتار کیا ہے۔

جرائم کے خلاف پولیس کارکردگی کے بارے میں آئی جی سندھ نے بتایا کہ گذشتہ چار ماہ کے سے منشیات مافیاز/ڈرگس ڈیلرز کےخلاف پولیس آپریشن انتہائی تیزی سے جاری ہے جسکے تحت 300 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔شہر میں کم و بیش 575 منشیات ڈیلرز کام کررہے تھے، منشیات ڈیلرز کے خلاف 4760 مقدمات کا اندراج کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال 72 شہریوں کو اسٹریٹ کریمنلز نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا۔پولیس نے ملزمان کے خلاف 69 مقدمات درج کرکے 65 اسٹریٹ کریمنلز کوگرفتار کیا ہےاسی طرح رواں سال گذشتہ چار ماہ میں 471 پولیس مقابلے ہوئے ہیں کچھ ایریاز میں ڈاکوؤں کے خلاف بھی پولیس کو نمایاں کامیابیاں ملی ہیں۔ان کامیابیوں میں بدنام زمانہ اور خطرناک ڈاکو تیغانی کی ہلاکت جبکہ رانی پور میں ایک ڈاکو کی گرفتاری کے علاوہ نوشہرو فیروز میں بھی ایک ڈاکو کی ہلاکت قابل ذکر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جرائم کے خلاف ایسٹ پولیس نے لائق ستائش و تعریف کام کیا ہے جسکے تحت شارع فیصل تھانے کی حدود میں منشیات مافیا کا بڑا ڈیلر مقابلے میں ہلاک ہوا۔ سی ٹی ڈی پولیس نے اپنی بہترین انٹیلی جینس کی بدولت محرم میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنیوالے ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس اسٹیشنز کے ماحول کو بہتر بنانا میری ترجیحات کا حصہ ہے اور رواں سال کم وبیش 100پولیس اسٹیشنز کو بہتر کرنا میرا ٹارگٹ ہے، سندھ پولیس کے 484 تھانہ جات ہیں اور ہر تھانہ کو مالی طور پر خود مختار بنانیکے لیے انھیں باقاعدہ بجٹ دیا جارہا ہے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ شعبہ تفتیش سندھ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور اسکے جملہ امور کو کامیاب اور مؤثر بنانیکے لیئے حکومت سندھ کی مکمل سپورٹ اور معاونت سے قرار واقعی اقدامات جاری ہیں اور اس ضمن میں شعبہ تفتیش کو 500 ملین دیئے گئے ہیں۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس ملازمین کی فلاح و علاج معالجے کے لیئے ہیلتھ انشورس کے تحت پولیس ملازمین کو فی کس 10 لاکھ دیئے جائیں گے۔شہر کو محفوظ بمانیکے لیئے سیف سٹی پروجیکٹ پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں