قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی

نجکاری کے بارے میں کوئی بھی پٹیشن ہائیکورٹ کے بجائے اب ٹریبونل میں جائے گی


Irshad Ansari July 22, 2024
فوٹو: ویڈیو گریب

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔

نجکاری کمیشن ترمیمی بل کا مقصد نجکاری کا عمل تیز کرنا ہے اور نجکاری کے بارے میں کوئی بھی پٹیشن ہائیکورٹ کے بجائے اب ٹریبونل میں جائے گی۔ وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری پر ملازمین کی نوکریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، نجکاری کمیشن حکام نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی موجودہ تنخواہیں کم نہیں ہونے دی جائیں گی، پی آئی اے ملازمین کیلئے گولڈن ہینڈ شیک یا دیگر اسکیمز بھی متعارف کرائی جا سکتی ہیں۔

فاروق ستار کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری اجلاس میں سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ پی آئی اے میں سرمایہ کاری کے بغیر منافع بخش ادارہ نہیں بنایا جا سکتا ہے کمیٹی کو وزارت قانون حکام نے بتایا کہ دسمبر میں یہ آرڈیننس آیا تھا ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں، بل 240 دن کے اندر ایکٹ بن گیا تو ملک کیلئے اچھا ہو گاقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی جلد نجکاری کی حمایت کی گئی۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا قومی ایئرلائن کی نجکاری سے آئندہ سال ایک سو ارب روپے کے نقصان سے بچ جائیں گے، انہوں نے قومی ایئرلائن کی مالی خراب حالی کی نشاندہی کی اور بتایا کہ پی آئی اے سالانہ 80 سے 100 ارب روپے نقصان میں ہے، مجموعی نقصانات 830 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، نجکاری کی صورت میں قومی خزانہ اگلے سال سے 100 ارب کے نقصان سے بچ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروبار کرنا نجی شعبے کا کام ہے، پوری دنیا یہ بات مان چکی ہمیں بھی تسلیم کر لینا چاہیئے ، پی آئی اے کی شفاف نجکاری یقینی بنانے کیلئے میڈیا کے سامنے بولیاں اوپن کی جائیں گی۔ عبدالعلیم خان نے سرکاری دفاتر کی حالت زار اور ملازمین کی کام چوری کی بھی قلعی کھول دی، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دفاتر کی حالت ایسی ہے کہ مہمان کو بلاتے ہوئے شرم آتی ہے، حکومت پارلیمنٹ کا خیال نہیں رکھ سکتی تو ایئرلائن کیسے چلا سکتی ہے؟ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی تعداد دگنی لیکن کام کرنے کیلئے تیار نہیں۔

سیکرٹری نجکاری نے بتایا قومی ایئرلائن کو پاوٴں پر کھڑا کرنے کیلئے 40 سے 50 کروڑ ڈالر درکار ہیں، حکومت کے پاس اتنی مالی گنجائش نہیں ہے، پی آئی اے کی نجکاری پر ملازمین کی نوکریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، نجکاری کمیشن حکام نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی موجودہ تنخواہیں کم نہیں ہونے دی جائیں گی، پی آئی اے ملازمین کیلئے گولڈن ہینڈ شیک یا دیگر سکیم بھی متعارف کرائی جا سکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں