پاسپورٹ آفس شدید مالی بحران کا شکار پیپراور سیاہی پر ٹیکس ادائیگی کیلیے رقم نہ رہی
پاسپورٹ آفس نے کسٹمز سے سیاہی سے متعلقہ کنسائنمنٹس موخر ادائیگی کی بنیادپر کلیئر کرنے کی درخواست کردی، ذرائع
پاسپورٹ آفس شدید مالی بحران کا شکار، پاسپورٹس کی پرنٹنگ کیلیے استعمال ہونیوالے پیپر اور سیاہی کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کیلیے ڈیوٹی و ٹیکسوں کی ادائیگیوں کے لیے رقم نہ رہی۔
ذرائع کے مطابق پاسپورٹ آفس نے کسٹمز سے سیاہی سے متعلقہ کنسائنمنٹس موخر ادائیگی کی بنیادپر کلیئر کرنے کی درخواست کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاسپورٹ آفس نے کسٹمز حکام سے درخواست کی ہے کہ سیاہی کا موجودہ اسٹاک ختم ہو گیا ہے اس لیے مال کلئیر کیا جائےتاکہ پاسپورٹ کی پرنٹنگ کے قومی بحران سے بچا جاسکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اسلام آباد ایئرپورٹ کے ذریعے پاسپورٹ کی پرنٹنگ کے لیے لیمینیٹ پیپر اور سیاہی دونوں درآمد کرتا ہےاور ہر کنسائنمنٹ کے ساتھ وہ دو خطوط جمع کراتے ہیں۔
ایک خط ای آئی ایف کی معافی کے لیے کیونکہ ان کی ادائیگی جرمنی میں مقیم پاکستان کے سفارت خانے کے ذریعے کی جاتی ہے اور دوسرا موخر ادائیگی کے لیے اس وجہ سے کہ ان کے پاس کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے کے لیے کافی رقم نہیں ہے۔
قومی وجہ کو مدنظر رکھتے ہوئے، کسٹمز آی آئی ایف کی چھوٹ اور موخر ادائیگی کی سہولت دونوں کی اجازت دیتا ہے۔
28 جولائی کو زیربحث کھیپ آج پہلے اتری تھی اور اسی ماڈیول پر اسے فوری طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے، 53 ملین روپے سے زیادہ ڈیوٹی/ٹیکس بشمول آج کی کنسائنمنٹ ابھی بھی پچھلی پانچ کنسائنمنٹس کے لیے زیر التوا ہیں۔