رینجرز اہلکارکے قتل کیس کا 26 سال بعد فیصلہ ایم کیو ایم کے عبید عرف کے ٹو کو 40 سال قید

عدالت نے ملزم کو مقتول کے ورثا کو 5 لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا


کورٹ رپورٹر August 02, 2024
فوٹو: فائل

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لیاقت آباد کے علاقے میں رینجرز اہلکار دلدار کے قتل کیس کا فیصلہ 26 سال بعد سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے عبید عرف کے ٹو کو مجموعی طور پر 40 سال قید کی سزا کا حکم دیدیا۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 3 نے لیاقت آباد کے علاقے میں رینجرز اہلکار دلدار کے قتل کیس کا 26 سال بعد فیصلہ سنادیا۔

استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ عدالت نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عبید عرف کے ٹو کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 40 سال قید کی سزا کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ملزم کو رینجرز اہلکار کے قتل میں عمر قید جبکہ مقتول کے ورثا کو 5 لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔

عدالت نے ملزم کو اقدام قتل میں 10 سال قید اور زخمی ممتاز علی کو ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ میں عبید عرف کے ٹو کو 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی ہے۔

استغاثہ کے مطابق ملزم عبید کے ٹو نے 1998 میں ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کر کے لیاقت آباد کے علاقے میں رینجرز اہلکار دلدار کو قتل کردیا تھا۔ مقدمے میں نادر شاہ اور عبید کے ٹو کو سزا 2002 میں سنائی گئی تھی۔ سزا کے وقت عبید کے ٹو مفرور تھا جسے 2015 میں نائن زیرو آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

مقدمے میں ملوث نادر شاہ اور عبید کے ٹو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا کیخلاف ملزم عبید کے ٹو کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں