کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں تاخیر سے لاگت میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہو گیا

2009میں کراچی سرکلر ریلوے کا پی سی ون منظور کرتے وقت پروجیکٹ پر آنے والا تخمینہ 1.58ارب یو ایس ڈالر لگایا گیا تھا


Syed Ashraf Ali September 22, 2012
کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کے عدم تعاون اور پروجیکٹ کیلیے درکار اہم اسٹڈیز اور معلومات کے باعث3سال سے تاخیر کا شکار تھا۔ فوٹو: فائل

کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کے منصوبے میں متواتر تاخیر کے باعث لاگت میں ایک ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے۔

ایکنیک نے شرح مبادلہ اور جی ایس ٹی ودیگر ٹیکسوں کی مد میں غیرمعمولی اضافے کے باعث کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی نظرثانی لاگت 2.609 ارب یوایس ڈالر منظور کرلی ہے منصوبے کے مالی امور کے معاملات جائیکا اور وفاقی حکومت پاکستان کے درمیان دسمبر یا جنوری میں طے پائیں گے۔

جبکہ تعمیراتی کام کا آغاز فروری 2013 میں کیا جائیگا اورتکمیل دسمبر 2017میں کی جائیگی، ذرائع کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کے عدم تعاون اور پروجیکٹ کیلیے درکار اہم اسٹڈیز اور معلومات کے باعث3سال سے تاخیر کا شکار تھا۔

تاہم اس دوران کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن(کے یو ٹی سی) اور جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی کی مشترکہ کوششوں کی بدولت وفاقی وصوبائی سطح کے تمام معاملات طے کیے جاچکے ہیں اور اب وفاقی حکومت اور جائیکا کے درمیان حتمی معاہدہ رواں سال دسمبر یا اگلے سال جنوری میں کیا جائیگا۔

ذرائع نے بتایا کہ منصوبہ بندی کے تحت تعمیراتی کام کا افتتاح رواں سال جولائی میں کیا جانا تھا تاہم جاپان کے ڈونرز اداروں کی جانب سے منصوبے کے تکنیکی معاملات پرتحفظات کے باعث جائیکا کے زیر انتظام اسپیشل اسسٹنٹ فار پروجیکٹ فارمیشن اسٹڈی پارٹ ٹو کے تحت ان اعتراضات کو دور کرنے کیلیے ہر سطح پر تفصیلی اسٹڈی کی جارہی ہے جو اگلے ماہ مکمل کرلی جائیگی۔

2009میں کراچی سرکلر ریلوے کا پی سی ون منظور کرتے وقت پروجیکٹ پر آنے والا تخمینہ 1.58ارب یو ایس ڈالر لگایا گیا تھا تاہم منصوبے کے ڈیزائن میں ترمیم، جی ایس ٹی اور ایکسچینج ریٹس میں غیرمعمولی اضافے کے باعث منصوبے پر آنیوالی لاگت 67فیصد بڑھ گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈیزائین میں تبدیلی کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں14فیصد( 22 کروڑ ڈالر)، جی ایس ٹی ودیگر ٹیکسوں کی مد میں22فیصد (34کروڑ 60لاکھ یوایس ڈالر) اور ایکسچینج ریٹس کی مد میں31فیصد(48کروڑ 41لاکھ ڈالر) اضافہ ہوا، اس طرح مجموعی طور پر پروجیکٹ کی لاگت میں ایک ارب ڈالر سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ جاپان کے ڈونرز اداروں کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کیلیے مجموعی لاگت کا 93.5 فیصد قرضہ آسان شرائط پر فراہم کیا جارہا ہے جس پر شرح سود انتہائی کم 0.26 ہے، منصوبے پر آنے والے بقیہ 6.5 فیصد اخراجات پاکستان ریلوے، حکومت سندھ اور بلدیہ

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں