پاکستان کو کیش لیس اکانومی میں تبدیل کرنےکیلیے پرعزم ہیں شزہ فاطمہ
ایک مشترکہ ڈیٹا پلیٹ فارم قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے جس سےفیصلہ سازی میں مدد ملے گی، وزیر آئی ٹی
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کو کیش لیس اکانومی میں تبدیل کرنے کے لیے پر عزم ہے، گورنمنٹ کرنسی نوٹ پر انحصار کم کر کے ڈیجیٹل ٹرانزکشنز کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فوری پے منٹ سسٹم 'راست' کے طرز کے اقدامات کرنا چاہتی ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق ملک میں کیش لیس اکانومی کے فروغ کے حوالے سے قائم کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شزہ فاطمہ نے کہا کہ ڈیجیٹل پے منٹس کا ملکی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ہے، ڈیجیٹل فنانشل شمولیت اور اقتصادی گروتھ کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ڈیٹا کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر مملکت آئی ٹی نے کہا کہ جیسا کہ حکومتی سطح پر ڈیجیٹلائزیشن کے لیے عملی اقدامات نظر آ رہے ہیں، ہمیں ایک مشترکہ ڈیٹا پلیٹ فارم قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے جس سے نہ صرف بہتر فیصلہ سازی میں مدد ملے گی بلکہ سروس ڈیلیوری میں بھی بہتری آئے گی۔
یاد رہے کہ کیش لیس اکانومی کے فروغ کے حوالے سے کمیٹی وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر بنائی گئی ہے جس کے چیئرمین وزیر مملکت برائے فنانس و ریونیو علی پرویز ملک ہیں اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ اس کمیٹی میں شامل ہیں۔
کمیٹی پبلک و پرائیویٹ سیکٹرز کے اہم اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہے جس میں وزارت آئی ٹی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، کنٹرولر جنرل آف اکاوٴنٹس، صوبائی حکومتیں، ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن، فن ٹیک ایسوسی ایشن آف پاکستان، جاز، کارانداز اور نیاپے شامل ہیں۔