حکومت سندھ کا منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیا کیخلاف آپریشن کا حکم
رزل پیپر، رولنگ مشین، میتھ پائپ، گلاس پائپ اور دیگر اشیاء کی دکانوں پر فروخت کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، شرجیل میمن
حکومت سندھ نے منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء کے خلاف بھی آپریشن کا حکم دے دیا۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول ونگ کا اہم اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ایکسائز ، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیا کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کر دیے۔
شرجیل انعام میمن نے ہدایات دیں کہ منشیات میں استعمال ہونے والی اشیا رزل پیپر، رولنگ مشین، میتھ پائپ، گلاس پائپ اور دیگر اشیاء کی دکانوں پر فروخت کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دکاندار حضرات محکمہ ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول ونگ کے ساتھ تعاون کریں اور منشیات میں استعمال ہونے چیزیں فروخت کرنے سے گریز کریں۔
سینئر وزیر نے واضح کیا کہ کسی بھی خانگی جگہ، گھر ، ہوٹل یا ریسٹورنٹ پر منشیات کے فروخت کے اطلاع ملے گی تو کارروائی کی جائے گی، ایکسائز حکام منشیات کے فروخت کی اطلاع پر اعلیٰ قیادت کی منظوری کے بعد کسی بھی گھر، ریسٹورنٹ یا پارٹی وغیرہ پر چھاپہ مار سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان تشویشناک بات ہے، ملک کی نوجوان نسل متاثر ہو رہی ہے، منشیات کے خلاف آپریشنز میں مزید تیزی لائی جائے، اس سلسلے میں رینجرز اور پولیس مکمل طور پر تعاون کر رہی ہے۔
اجلاس میں شرجیل انعام میمن نے محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول ونگ کی موبائلوں کو مکمل طور پر فعال کرنے کی ہدایات دیں اور کراچی میں اہم مقامات پر محکمہ ایکسائز کے چیک پوسٹس کے قیام کے بھی احکامات دیے۔
انہوں نے حکم دیا کہ منشیات کی روک تھام کے لیے ایمار، ملیر، درخشاں، ہاکس بے اور دیگر اسٹریٹجک پوائنٹس پر محکمہ ایکسائز کی چوکیاں قائم کی جائیں۔
اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز محمد سلیم راجپوت نے آگہی دی کہ پولیس کی جانب سے ایکسائز کے 216 جوانوں کی ٹریننگ جاری ہے، 320 افسران نارکوٹکس کنٹرول ونگ کو دئے گئے ہیں۔
اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز و ٹیکسیشن محمد سلیم راجپوت، ڈی جی نارکوٹکس کنٹرول عثمان غنی صدیقی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔