آغا خان فاؤنڈیشن کا 72 ملین ڈالر سے 10 لاکھ بچوں اور ماؤں کیلیے پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
اس پروگرام کے تحت پسماندہ علاقوں میں دس لاکھ ماؤں اور بچوں کو غذائیت اور حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے
آغا خان فاوٴنڈیشن نے پاکستان میں سات اعشاریہ دو ملین ڈالر کی خطیر رقم سے پسماندہ علاقوں میں دس لاکھ ماؤں اور بچوں کیلیے نیا غذائیت اور حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نئے پروگرام کا مقصد چاروں صوبوں کے سب سے پسماندہ علاقوں میں دس لاکھ ماوٴں اور بچوں کی مدد کرنا ہے۔ یہ پروگرام وفاقی اور صوبائی حکومتوں، گاوی، ویکسین الائنس، اور دی پاور آف نیوٹریشن کے اشتراک سے شروع کیا جا رہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پروگرام سات اضلاع دیامیر، استور،گلگت، سبی، بولان، اوستہ محمد، ٹھٹھہ اور سجاول میں شروع کیا جا رہا ہے۔
آغا خان فاوٴنڈیشن پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اختر اقبال کا کہنا ہے "گاوی، ویکسین الائنس اور پاور آف نیوٹریشن کے ساتھ اسٹریٹجک اور جدید شراکت داری ہمیں حفاظتی ٹیکوں اور صحت کے ایک مربوط پیکج کو بڑھا کرایس ڈی جی ایس میں حصہ ڈالنے کا ایک منفردموقع فراہم کرتی ہے۔
ڈائریکٹرہائی امپیکٹ کنٹریز گاوی ویکسین الائنس ڈاکٹر ٹوکنبو اوشین نے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں اور غذائیت سمیت مربوط خدمات کی فراہمی کو بہتر انداز میں بڑھانے کا طریقہ سیکھنے کا یہ ایک اچھا موقع ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بچوں کی صحت کے حوالے سے اہم چیلنجز کا سامنا ہے، جہاں بچوں کی اموات کا تیسرا سب سے زیادہ بوجھ ہے اور سب سے کم ٹیکے لگانے والے بچوں کے لیے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے، تقریباً 1.2 ملین بچوں کو ضروری حفاظتی ٹیکے نہیں مل سکے۔
غذائی قلت کے زیادہ خطرے والے بچے بھی حفاظتی ٹیکوں کی اہم خدمات سے محروم ہیں جبکہ مربوط حفاظتی ٹیکوں اور غذائیت کی خدمات فراہم کرنے سے مشترکہ فوائد مل سکتے ہیں۔