3 سال میں بچوں کو پولیو ویکسینیشن سے انکار کے 50 ہزار کیس رپورٹ

حالیہ مہم کے دورن خیبرپختونخوامیں 17 ہزار 583 افرادنے بچوں کوقطرے پلانے سے انکارکیا،زیادہ تعدادآئی ڈی پیزکی ہے،رپورٹ


فواد علی July 07, 2014
صورتحال بہتر ہونے کی بجائے سنگین ہورہی ہے، قابونہ پایا گیا تو پولیو کیسز سامنے آتے رہیں گے،عہدیدار پولیوکنٹرول سیل۔ فوٹو: فائل

پولیوسے بچائوکے قطرے پلانے سے انکارکے کیسوں میں اضافے سے حکومت، عالمی ادارہ صحت اوریونیسیف کی اس مرض کے خاتمے کے لیے کوششیں متاثرہورہی ہیں۔

وزیراعظم کے پولیوکنٹرول سیل سے وابستہ ایک عہدیدارنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ پولیوکیخلاف اورآگہی مہمات پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے باوجودصورتحال بہترہونے کے بجائے سنگین ہورہی ہے اور انکار کے مزید کیسز سامنے آرہے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ صحت کی تنظیمیں اورحکوت انکارکے کیسوں میںکمی لانے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے،گزشتہ3سال میں ملک بھرمیں پولیوسے بچائوکے قطرے پلانے سے انکار کے تقریباً 50 ہزارکیس رپورٹ کیے گئے ہیں جو اس مرض کے خاتمے کیلیے وضع کی گئی حکمت عملی میں خامیوں کو ظاہرکرتے ہیں۔

حالیہ مہم میں خیبرپختونخواکے بے گھرہونے والے افرادکی میزبانی کرنے والے اضلاع کی انتہائی خطرے عالی یونین کونسلز میں 17583افراد نے اپنے بچوںکوپولیوسے بچائوکے قطرے پلانے سے انکار کیا، انکار کرنیوالوں میں شمالی وزیرستان کے بے گھرخاندانوں سمیت وہ افرادشامل ہیں جنھوں نے23جون کوشروع ہونیوالی 3 روزہ مہم میں اپنے بچوںکوقطرے پلانے کیلیے ہیلتھ ورکرزکواجازت نہیں دی۔2012میں پولیو سے بچائوکے قطرے پلانے سے انکار کی وجہ سے اس سال88پولیوکیسوں میں سے 55 شمالی وزیرستان میں سامنے آچکے ہیں۔

قطرے پلانے سے انکارکے کیسزپولیوسے خاتمے کی کوششوں کوبری طرح نقصان پہنچارہے ہیں جوخیبرپختونخواکے بچوںکیلیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔وزیراعظم کے پولیو کنٹرول سیل کے اعدادوشمار کے مطابق فاٹا سے اب تک66اور خیبرپختونخوا سے 15کیسز سامنے آچکے ہیں اوران دونوں علاقوں کو پولیوکی وباکا گڑھ قرار دیا جاچکا ہے۔ یونیسیف کے ترجمان عظمت عباس بٹ نے یونیسیف کے کمیونیکیشن و غیرملکی تعلقات کی ماہربان کالدہائی سے ای میل کے ذریعے ان کاردعمل جاننا چاہا تو انھوں نے کہاوہ مختصروقت میں ایسے سوالات کاجواب نہیں دے سکتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔