لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم کی بجلی بل اور معاشی حالات کیوجہ سے خودکشی
متوفی خالد کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی جبکہ وہ محلے کے دکانداروں سے چیزیں ادھار پر لے رہا تھا، ذرائع
لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم نے گھریلو حالات اور بجلی کے بھاری بل سے تنگ آکر نہر میں کود کر خودکشی کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ملازم محمد خالد نے بی آر بی نہر میں چھلانگ لگائی۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد کئی دنوں سے پریشان تھا اور اُسے تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی جس کے باعث وہ بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر تھا۔
اہل خانہ کے مطابق کوئی بھی بجلی بل یا گھریلو معاملات میں خالد کی مدد نہیں کر رہا تھا، وہ دکانوں سے ادھار سامان اور قرض لے کر گزارا کر رہا تھا، جس کی وجہ سے گھر میں اکثر لڑائی جھگڑا رہتا تھا۔
قریبی ذرائع نے بتایا کہ معاشی حالات اور تنگدستی کی وجہ سے بیوی بھی خالد کو چھوڑ گئی تھی، اُس کے پانچ بچے ہیں جبکہ وہ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھا۔ خالد لاہور ہائیکورٹ بار میں 25 سال سے ملازمت کر رہا تھا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو رضاکار لاش کی تلاش کیلیے نہر پہنچ گئے تاہم ابھی تک نہیں لاش نہیں مل سکی۔