انٹر سال اول کے داخلوں کی صورت حال پیچیدہ پہلی بار میرٹ گرا کرفہرست جاری کرنے کا فیصلہ
انٹر سال اول میں داخلوں کا سلسلہ 24 اگست جبکہ انٹر سال اول کی کلاسز 26 اگست سے شروع ہونی ہیں
محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کی جانب سے انٹر سال اول کے داخلوں کے سلسلے میں جاری کردہ کٹ آف مارکس پر مشتمل پلیسمنٹ، میرٹ لسٹ میں شکایات اور طلبہ کو مشکلات نے صورت حال کو پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی داخلہ پالیسی کی 25 سالہ تاریخ میں اب پہلی بار نئی پلیسمنٹ، میرٹ لسٹ جاری کی جارہی ہے جس میں کئی درجن کالجوں میں جاری کردہ "کٹ آف مارکس" کو کم کردیا گیا اور میرٹ گرادیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ ڈاکٹر نوید رب نے کٹ آف مارکس کم کرکے ریوائس لسٹ جاری کیے جانے کی تصدیق کردی ہے، جن کالجوں میں میرٹ کو مزید کم کیا گیا ہے ان میں کراچی کے معروف سرکاری کالجز بھی شامل ہیں۔
"ایکسپریس " سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نوید کا کہنا تھا "مختلف کالجوں میں کٹ آف مارکس 20 سے 50 نمبر تک کم کیے گئے ہیں لسٹ تقریباً تیار ہوچکی ہے اور جمعرات کی شب تک جاری ہوجائے گی۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا طلبہ داخلوں کے لیے بعض یا مخصوص کالجوں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اس لیے وہاں داخلوں کا رش بڑھ گیا ہم نے چند کالجوں میں داخلہ نشستیں بھی بڑھا دی ہیں۔
واضح رہے کہ آن لائن کلیم کا نظام نہ سنبھل سکا یا ناکام ہوگیا، جس کے بعد محکمہ کالج ایجوکیشن نے صورت حال کنٹرول میں نہ آنے کے سبب کئی سال بعد 6 مختلف کالجوں میں کلیم سینٹر تک قائم کردیے ہیں، اس سلسلے میں بھی ایک دفتری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق یہ کلیم سینٹر ڈی جے کالج، گورنمنٹ کالج برائے طلبا ناظم آباد، گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلستان جوہر، گورنمنٹ گرلز کالج شاہراہ لیاقت، سرسید کالج اور خورشید گرلز کالج میں بنائے گئے ہیں۔
تاہم جب طلبہ ان کلیم سینٹر کا رخ کررہے ہیں تو وہاں سے بھی ان کی مشکلات ختم نہیں ہوجاتی کیونکہ کلیم کرنے پر بھی پورٹل پر سیٹ فل (seats full) کا پیغام آرہا تھا کیونکہ اس سے قبل نشستیں بڑھائی گئیں اور نہ ہی میرٹ کم کیا گیا تھا۔
یہ پہلا موقع تھا کہ بڑی تعداد میں طلبہ کو ان کی مرضی کے برعکس فیکلٹی دے دی گئی اورنگی ٹاؤن کے طالبات کے کالج میں طلبا کو داخلے دیے گئے اور پھر منسوخ کیے گئے جبکہ اس کے علاوہ دیگر شکایات بھی سامنے آرہی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل داخلوں سے محروم رہ جانے والے طلبہ کے لیے آن لائن پورٹل ایک بار پھر کھولا گیا تھا اور انھیں داخلہ فارم جمع کرانے کا مزید ایک موقع دے دیا گیا ہے تاہم اس سے بھی کوئی بڑا فرق نہیں پڑا تھا۔
ایک پرانے نوٹیفکیشن کے مطابق انٹر سال اول میں داخلوں کا سلسلہ 24 اگست جبکہ انٹر سال اول کی کلاسز 26 اگست سے شروع ہونی ہیں۔
واضح رہے کہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر سے انٹر سال اول کے داخلوں کے لیے مجموعی طور پر ایک لاکھ 69 ہزار 890 طلبہ نے پورٹل کے ذریعے درخواست دی تھی، جس میں سے ایک لاکھ 67 ہزار 309 طلبہ کو داخلے دیے گئے ہیں، صرف کراچی کے کالجوں کے لیے ایک لاکھ 147 طلبہ نے داخلوں کی درخواست دی، جس میں سے 98 ہزار سے زائد طلبہ کو داخلے دیے گئے ہیں، پری میڈیکل میں 21 ہزار 225، پری انجینئرنگ میں بھی 21 ہزار 225، کمپیوٹر سائنس میں 18 ہزار 756، کامرس میں 27 ہزار 438، ہیومینیٹیز میں 7 ہزار 658 اور ہوم اکنامکس میں 496 داخلے دیے گئے ہیں۔