اغوا اور جبری شادی سندھ ہائیکورٹ لڑکی کو والدین کے حوالے کرنیکا حکم
ملزم رفاقت مجھے ڈرا دھمکا کر سیالکوٹ لے کر گیا تھا، لڑکی کا بیان
سندھ ہائیکورٹ نے نیو کراچی سے کم عمر لڑکی کے اغوا اور جبری شادی سے متعلق بازیابی کی درخواست پر تفتیشی افسر کو لڑکی کا بیان ریکارڈ کرکے لڑکی کو والدین کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
درخواست پر سماعت کے دوران شیلٹر ہوم حکام نے لڑکی کو عدالت میں پیش کیا۔
لڑکی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملزم رفاقت مجھے ڈرا دھمکا کر سیالکوٹ لے کر گیا تھا، ملزم رفاقت نے زبردستی مجھ سے شادی کی۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو لڑکی کا بیان ریکارڈ کرکے لڑکی کو والدین کے حوالے کرنے کا حکم دیا جبکہ لڑکی کی بازیابی پر درخواست نمٹا دی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیو کراچی سے گزشتہ برس 13 سالہ لڑکی کو محلہ دار رفاقت نے اغوا کرکے سیالکوٹ لے جا کر جبری شادی کی۔ لڑکی کے اغوا کا مقدمہ خواجہ اجمیر نگری تھانے میں درج ہے۔