سال رواں میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلمیں

2013ء میں پاکستانی فلموں کے باکس آفس پر اچھا رسپانس دیکھنے کے بعد امید پیدا ہوگئی تھی لیکن 2014 میں یاسا نہ ہوسکا


Muhammad Javed Yousuf July 07, 2014
بھارتی فلم ساز مہیش بھٹ کی فلم ’ارتھ‘ کا ری میک ’ارتھ 2‘‘پاکستانی اداکار شان بنا رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کا سپنا کئی سالوں سے دیکھا جارہا ہے ، 2013ء میں پاکستانی فلموں کے باکس آفس پر اچھا رسپانس دیکھنے کے بعد امید پیدا ہوگئی تھی کہ فلم انڈسٹری کا سنہری دور جلد ہی واپس لوٹ آئے گا۔

پچاس سال بعد کسی پاکستانی فلم کو آسکر کی بہترین غیر ملکی فلم کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا تو دوسری جانب بلال لاشاری اور ہمایوں سعید کی فلموں کو جس طرح سے پاکستانی فلم بینوں نے بالی وڈ کے مقابلے میں پسندیدگی کی سند دی تو فلم سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی ان کی کاوش کو پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا۔ان فلموں کی کامیابی کے بعد بہت سے فنکاروں اور پروڈکشن ہاؤسز نے نئی فلمیں شروع کرنے کے اعلانات کئے۔ جس پر یہ لگ رہا تھا کہ سال 2014ء میں ایک بڑی تعداد میں نئی پاکستانی فلمیںمارکیٹ میں دستیاب ہوں گی مگر آدھا سال گزرنے کے باوجود کوئی قابل ذکر یا ہٹ پاکستانی فلم شائقین تک نہیں پہنچ سکی ۔

سال رواں میں ''دی سسٹم '' ریلیز ہوئی جو ناروے میں رہنے والے ایک پاکستانی فلمساز و اداکار غفور بٹ نے پروڈیوس کی تھی ، جسے اچھا رسپانس نہیں ملا۔ ایک اور فلم ''تمنا'' بھی نمائش کے لئے پیش کی گئی، لیکن اس کے ٹریلر سے ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ اسے فلم کی بجائے ٹیلی فلم کی ہی کیٹگری میں رکھنا چاہیئے تھا ، اس کے ساتھ تو ''دی سسٹم '' سے بھی برا حال ہوا۔



ایک عرصہ سے التواء کا شکار چلی آنے والی پنجابی فلمیں ''نصیبو'' ، ''دنیا '' ریلیز ہوئیں ، جن میں سے ''نصیبو'' میں پہلے نرگس مرکزی کردار رہی تھیں بعدازاں اس کے انکار کے بعد دعا قریشی کے ساتھ فلم کو مکمل کیا گیا ، یہ فلمیں کب سینما میں لگیں اور کب اتر گئیں کسی کو پتا ہی نہیں چلا۔ اسی طرح ''لفنگا'' ، ''پتر مکھن گجر دا '' ، ''رانجھے ہتھ گنڈاسہ'' ، '' پینڈو پرنس'' جیسی سی کیٹگری کی فلمیں سینماؤں کی زینت بنیں،جنہیں سینما مارکیٹ میں کسی نے پوچھا تک نہیں مصنف وہدایتکار سیدنور جو ان دنوں ''بھائی وانٹڈ'' کی عکسبندی میں مصروف ہیں ، اس کا ایک سپیل شوٹ کرچکے ہیں ، جس کو وہ نئی کاسٹ کے ساتھ بنارہے ہیں ، اس کے علاوہ ''پرائس آف آنر'' کا کیمرہ کلوز ہوئے چار سال ہوچکے ہیں مگر ابھی تک اس کی نمائش کے امکانات کہیں نظر نہیں آرہے۔

اس تمام ساری غیر یقینی صورتحال کے باوجود سال رواں کے دوران کون کون سی فلمیں پاکستانی سینما سکرین پر جگمگا سکتی ہیں ۔

عیدالفطر کے لئے تین فلمیں ''عیاش '' ، ''جلوے'' اور''سلطنت'' کا نام لیا جارہا ہے ۔جن میں ''سلطنت'' پاکستانی اور بھارتی ٹی وی سٹار پر مشتمل کثیر سرمائے سے بنائی جانے والی فلم ہے۔ انڈر ورلڈ مافیا کے موضوع پر بنائی جانے والی اس فلم کو تین سال سے زائد عرصہ ہوچلاہے جو اب ریلیز ہونے جارہی ہے۔ چودہ اگست کو اداکارہ و پروڈیوسر زیبا بختیار کی فلم ''زیرو ٹوئنٹی ون'' ریلیز ہوگئی جو افغانستان میں 30سال تک جنگ لڑنے والے ایک شخص (ایوب کھوسو) کی کہانی ہے جو اپنے پاکستانی ساتھی (شان) کے ساتھ مل کر پاکستان اور افغانستان کو مزید جنگ اورخطرات سے بچانا چاہتا ہے ، فلم کی دیگر کاسٹ میں شمعون عباسی ، آمنہ شیخ ، مصطفی چنگیزی، ایاز سموں شامل ہیں ۔

ڈائریکٹر سید عمر ،آئن انٹرٹینمنٹ کے ساتھ مل کر ڈانس کے موضوع پر ''ڈانس کہانی'' فلم بنارہے ہیں ، جس کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جس کا ڈانسر بننے کا خواب چکنا چور ہوجاتا ہے ۔فلم کی کاسٹ میں میڈیلین ہنا ، علمدار خان اور ورنن یوچونگ شامل ہیں ۔میوزک ویڈیو ڈائریکٹر یاسر جسوال نے بطور ڈائریکٹر ایکشن تھرلر فلم ''جلیبی'' بنائی ہے، جس میں دانش تیمور ، علی سفینہ ، علی رحمان ، عذیر جسوال ، وقار علی خان اور ژالے سرحدی کاسٹ کا حصہ ہے ،جس کے کردار اپنے اپنے مسائل کے حل کے لئے جو راستے اختیار کرتے ہیں اس جدوجہد کو پردہ سکرین پر دکھایا جائے گا۔

ہدایتکار حمزہ علی عباسی کی ایکشن کامیڈی فلم ''کمبخت '' ہے ،مختلف بیک گراؤنڈز سے تعلق رکھنے والے دو افراد کی دوستی کی کہانی ہے ، ان دونوں کی دوستی کیا کیا گل کھلاتی ہے وہی ''کمبخت'' کی کہانی ہے۔ کاسٹ میں ہمایوں سعید کے علاوہ شفقت چیمہ ، شہر یار منور اور سوہا علی برو شامل ہیں ۔معروف ویڈیو ڈائریکٹر جامی کی فلم ''مور'' جس کے پشتو میں معنی ''ماں'' کے ہیں ، اس کی کہانی 1984ء میں ڑوب ویلی میں ریلوے کی بندش اورکرپشن سے متاثر ہونے والے خاندان کے گرد گردش کرتی ہے۔



فلم کاسٹ میں حمید شیخ ، سمیعہ ممتاز، شازخان اور دیگر شامل ہیں۔انجم شہزاد اور سرمد صہبائی نے مشہور شاعر میر تقی میر کی زندگی پر فلم ''ماہ میر'' بنائی ہے جس میں ٹی وی اداکار فہد مصطفی، ایمان علی اور صنم سعیدنے مرکزی کردار نبھائے ہیں یہ بائیو گرافیکل ڈرامہ فلم ہے۔ ہدایتکار نبیل قریشی کی سوشل ، کامیڈی تھرلر فلم ''نامعلوم افراد'' جس میں فہد مصطفی ، جاوید شیخ ، نیر اعجاز ، اروا اور سلمان شاہد اہم کرداروں میںجلوہ گر ہورہے ہیں جبکہ معروف ماڈل واداکارہ مہوش حیات نے مہمان اداکارہ کے طورپر کام کیا ہے ، فلم کا تھیم سانگ سجاد علی نے گایا ہے۔

اس کی کہانی تین افراد کی بہتر زندگی کی تلاش میںکی جانیوالی جدوجہد اور حائل رکاوٹوں پر بنائی گئی ہے ۔''سایہ خدائے ذوالجلال'' انٹر سروسز پبلک ریلیشنز اور ائیر فورس کی معاونت سے بنائی جانیوالی فلم ہے جس میں شان ، ریشم، نور ، اربازخان ، جان ریمبو ، جاوید شیخ ، نورالحسن کے علاوہ ماڈل واداکارہ آمنہ ملک پر فلم کا واحد گانا فلمایا گیا ہے۔ فلم کی کہانی 1965ء کے ہیروز کی ہے جس میں انہیں ٹریبوٹ پیش کیا گیا ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر عمیر فضلی اور رائٹر ڈاکٹر توصیف رزاق ، انعام قادری ہیں ۔

اس کے علاوہ سال 2014 میں ریلیز ہونے والی قابل ذکر فلموں میں شرمین عبید چنائے ''تین بہادر'' جو پاکستان کی پہلی اینیمیڈڈ فلم ہوگی۔ بھارتی فلم ساز مہیش بھٹ کی فلم 'ارتھ' کا ری میک 'ارتھ 2''پاکستانی اداکار شان بنا رہے ہیں جبکہ بلال لاشاری کی جانب سے 'مولاجٹ 'کا ری میک اور'وار' کا سیکوئل ''وار2'' بھی زیر تکمیل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں