ہولی فیملی اسپتال میں نرس کی مبینہ غفلت سے ایک دن کی بچی زمین پر گر کر جاں بحق ہوگئی، ایم ایس نے تین ڈاکٹرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بچی ہاتھ سے گرکر جاں بحق ہونے کا واقعہ اسلام آباد کے اسپتال ہولی فیملی میں 23 اگست کو پیش آیا۔ ایک دن کی بچی اس کی ماں آمنہ بی بی کے سامنے زمین پر گری اور گرتے ہی ننھی جان دنیا سے رخصت ہو گئی جس کے بعد نرس مردہ بچی کو بینچ پر رکھ غائب ہوگئی۔
آمنہ بی بی نے ڈاکٹر کی غفلت پر ایم ایس کو کارروائی کے لیے درخواست دی تھی۔
واقعے کے بعد ایم ایس نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ تحقیقاتی کمیٹی میں ڈاکٹر فاروق کسانہ، ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر خانسہ شامل ہیں، انکوائری کمیٹی پیر کو رپورٹ دے گی۔
ایم ایس ڈاکٹر اعجاز بٹ کے مطابق جو ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
یہ پڑھیں : ہولی فیملی اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے پر مریضہ کے سنگین الزامات
دریں اثنا ایک روز قبل ماں نے اسپتال کے عملے پر ڈیلیوی سے قبل بھی بدسلوکی کا الزام عائد کیاہے۔ اپنی درخواست میں انہوں ںے لکھا کہ 19 اگست کو چیک اپ کے لیے اسپتال پہنچی تو الٹرا ساؤنڈ کروا کر بتایا گیا کہ آپ کے بچے کا پانی کم ہو رہا ہے، جس پر اسپتال میں داخل کرلیاگیا لیکن پھر مزید چیک اپ نہیں کیا گیا، بار بار پوچھنے کے بعد ڈاکٹر نے مجھے نہ کوئی دوائی دی اور نہ ہی کوئی ٹریٹمنٹ کیا اس دوران مجھے تکلیف ہونے لگی واش روم بھی جانے نہیں دیا گیا۔
مریضہ نے بتایا کہ دریافت کرنے پر اسٹاف نے بتایا کہ ڈاکٹر جو رات کو ڈیوٹی دے رہی تھی صبح 10 بجے آئے گی وہی بتائے گی، میری فائل گم کر دی گی جو 20 اگست کو ایڈمن آفیسر کی مداخلت پر دیکھائی گی اس دوران بھی چیک اپ نہیں کیاگیا، اگلی صبح ڈاکٹر آئی اور فائل مانگوا کر مجھے باہر نکال دیا، میری فائل سے خاوند کے سرکاری ادارے کا لیڑ اور بلڈ کی سلپ نکال لی پوچھا تو کہا گیا یہ تو ہونا ہی تھا، بازار سے ادویات لے کر لیں شام کے وقت مجھے کہا گیا اب آپ کو وہ تکلیف نہیں لیکن رات کو تکلیف ہونے پر لیبر روم لے گیے اور کرسی پر بٹھائے رکھا وہیں ڈیلیوری ہوگئی۔