کراچی موبائل مارکیٹ پر ایف آئی اے کا چھاپہ ملزمان کی فائرنگ سے اہلکار زخمی

ملزم ایف آئی اے اور پولیس کو خودکشی کی دھمکی دیتا ہوا فرار ہوگیا، ایس ایس پی ملیر


طحہ عبیدی September 07, 2024
مارکیٹ میں اسمگل شدہ موبائل فونز کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تھا—فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے کہا ہے کہ قائد آباد موبائل مارکیٹ میں اسمگل شدہ موبائل فون کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا جبکہ مسلح ملزمان نے ٹیم پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔


ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے اسمگل شدہ موبائل فون کی اطلاع پر قائد آباد موبائل مارکیٹ میں چھاپہ مار کارروائی کی لیکن مسلح ملزمان نے ایف آئی اے اور پولیس پارٹی کو دیکھ کر ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ضلع ملیر کا پولیس اہلکار عبدالرحمن زخمی جبکہ آئی فون کی اسمگلنگ میں ملوث مرکزی ملزم فرار ہوگیا۔


ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون نعمان صدیقی کا کہنا تھا کہ قائد آباد میں ایف آئی اے ٹیم نے 160 اسمگل آئی فون کی اطلاع پر چھاپہ مارا اور ان کے ساتھ پولیس کی چار موبائلیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان نے ایف آئی اے اور پولیس ٹیم پر فائرنگ کی اور فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

نعمان صدیقی نے بتایا کہ ایف آئی اے کو اطلاع تھی کہ دو کروڑ سے زائد مالیت کے 160 کے لگ بھگ آئی فون موبائل مارکیٹ کی ایک دکان میں موجود ہیں۔

ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی نے اس حوالے سے بتایا کہ پولیس ایف آئی اے کی ٹیم کے ہمراہ موجود تھی، جس پر موبائل مارکیٹ میں موجود افراد نے فائرنگ کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے جس ملزم کو گرفتار کرنے آئی تھی وہ کنپٹی پر پستول رکھ کر ایف آئی اے اور پولیس کو خودکشی کی دھمکی دیتا ہوا فرار ہوگیا۔

ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ مفرور ملزم کی تلاش جاری ہے اور جلد ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا جبکہ ایف آئی اے اس حوالے سے قانونی کارروائی کا ارادہ بھی رکھتی ہے، اگر ایف آئی اے حکام چاہتے ہیں تو اس واقعے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔