اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل اور ہر مسئلے کا حل بندوق کو سمجھتی ہے حافظ نعیم
جب کوئی سیاسی جماعت اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرے تو وہ معتوب ٹھہرتی ہے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے کہ وہ عقل کُل ہے اور ہر مسئلے کا حل بندوق سے نکالا جاسکتا ہے۔
جمعرات کواسلام آباد چیمبر آف کامرس میں پاکستان کا معاشی بحران اور حل کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ملک میں 33 سال مارشل لا کے تھے باقی ادوار میں بھی انہوں نے اپنی مرضی چلانے کے انتظامات کر رکھے تھے، وہ اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہر مسئلے کا حل بندوق سے نکالا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے جاگیردارانہ نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے، جب کوئی سیاسی جماعت اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتی ہے تو وہ معتوب ٹھہرتی ہے اور جلسوں پر پابندی لگ جاتی ہے، پارلیمان سے گرفتاریاں کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سارے جاگیر داروں نے گزشتہ سال 2 ارب کا ٹیکس دیا، نوکری پیشہ افراد نے 368 ارب روپے کا ٹیکس دیا۔ صرف ایک ادارے ایف بی آر نے ایک سال میں 1299 ارب روپے کی ٹیکس نیٹ سے کرپشن کی ہے، ایف بی آر کی کرپشن ختم کرنا کس کی زمہ داری ہے، انکی تنخواہیں ہم کیوں دے رہے ہیں، آ ئی ایم ایف شرائط پر ہم بجلی تو مہنگی کر سکتے ہیں لیکن ایف بی آر کو ٹھیک نہیں کر سکتے۔
انکا کہنا تھا کہ ساری آئی پی پیز اپنے لوگوں کو نوازنے کیلئے لگائی گئیں اگر ہم اپنی لوکل آئی پی پیز سے بات کر لیں تو پورا یقین ہے چینی آئی پی پیز کمپنیاں نظر ثانی کیلئے تیار ہو جائیں گی، جب تک آپ اپنے گھر کو ٹھیک نہیں کریں گے تو دوسرے آپ کو ریلیف کیوں دیں گے؟۔ آ ئی پی پیز کیخلاف سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، اگر ہمارے جائز مطالبات نہ سنے گئے تو شاید عوام کو بجلی بل ادا نہ کرنے کی کال دینی پڑے۔
صدر آئی سی سی آئی احسن ظفر بختاوری نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی بحران کا واحد حل ہے کہ بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لے کر پالیسیاں تشکیل دی جائیں، موجودہ معاشی صورتحال اور بحران سے ملک کو جماعت اسلامی نکال سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کی انڈسٹری بند ہو رہی ہیں، بجلی کی قیمتیں قابو سے باہر کو چکی ہیں جماعت اسلامی آگے آئے اور بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے پالیسیاں اور مطالبات حکومت کو پیش کرے، جماعت اسلامی اور بزنس کمیونٹی کی مشترکہ معاشی پالیسیوں کو کوئی رد نہیں کر سکتا۔
مرکزی صدر تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر جماعت اسلامی پوری قوم کی آواز بن چکی ہے۔ اگر آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی، ودہولڈنگ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو اگلے مرحلے میں دو سے تین دن کی ہڑتال کریں گے۔
سیکرٹری جنرل یونائیٹڈ بزنس گروپ ظفر بختاوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی بھی معاشی بحران کا ذمہ دار ہے، جس ملک کے پڑوسی ممالک سے دوستانہ اور تجارتی تعلقات نہ ہوں وہ آگے نہیں بڑھ سکتے، غلط خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان کو کرائے کا ٹھیکیدار بنا دیا گیا ہے، سیاسی استحکام کے بغیر ملک میں معاشی استحکام نہیں آ سکتا ہے۔