شرح سود میں کمی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان
42فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں بھی 78ارب 14کروڑ 43لاکھ روپے کا اضافہ
اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 2فیصد کی کمی اور آئی ایم ایف کے 25ستمبر کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے 7ارب ڈالر مالیت کے نئے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی رہی۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 42فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 78ارب 14کروڑ 43لاکھ 11ہزار 911روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی 999پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 80ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور ہوگئی تھی لیکن سرمایہ کاری کے شعبوں کی جانب سے وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ سے اتارچڑھاو کے سبب انڈیکس کی مذکورہ سطح کے استحکام کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 315.44 پوائنٹس کے اضافے سے 79333.05پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 114.44پوائنٹس کے اضافے سے 25027.08پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 181.71پوائنٹس کے اضافے سے 51156.65پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 325.56پوائنٹس کے اضافے سے 125445.96 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 57فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 91کروڑ 60لاکھ 53ہزار 875 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 438 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 184 کے بھاؤ میں اضافہ، 211 کے داموں میں کمی اور 43 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔