کراچی میں مختلف سبزیاں سرکاری نرخ ناموں سے چار گنا زائد پر فروخت ہونے لگیں

بچت بازاروں اور عام بازاروں میں من مانی جاری ہے لیکن گراں فروشوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں


Business Reporter September 15, 2024
فوٹو- فائل

مختلف سبزیوں کی سرکاری قیمتیں تین سال کی کم ترین سطح پر آگئیں تاہم بازاروں میں بدستور سرکاری نرخ سے چار گنا زائد پر سبزیاں فروخت کی جارہی ہیں بچت بازاروں میں بھی من مانی جاری ہے عام بازاروں میں گراں فروشوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

15 ستمبر کے لیے جاری کردہ نرخ نامے کے مطابق آلو درجہ اول کی قیمت 69 روپے مقرر ہے تاہم شہر بھر میں آلو 100روپے کلو فروخت ہورہا ہے لال آلو 92روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 120روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے پیاز کی قیمتیں ایک بار پھر آسمان سے باتیں کررہی ہیں سرکاری قیمت 115روپے ہونے کے باوجود درجہ اول پیاز 150روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔

سرکاری نرخ نامہ میں پھول گوبھی کی قیمت 58 روپے، بند گوبھی کی قیمت 46روپے مقرر ہے تاہم بازاروں میں گوبھی 100سے 120روپے کلو فروخت ہورہی ہے لوکی کی قیمت 46روپے مقرر ہے تاہم بازاروں میں لوکی 80سے 100روپے کلو فروخت ہورہی ہے بیگن کی سرکاری قیمت 40روپے کلو مقرر ہے تاہم بازاروں میں بیگن 100روپے کلو فروخت ہورہا ہےکریلا 92روپے کی سرکاری قیمت کے مقابلے میں 150روپے کلو، ٹماٹر 104روپے کے بجائے 150روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔

سرکاری نرخ نامے میں کھیرے کی قیمت 104روپے درج ہے تاہم شہر کے مختلف علاقوں میں کھیرا 150روپے سے 180روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے ٹینڈے کی سرکاری قیمت 63روپے تاہم بازاروں میں ٹینڈے 170سے 180روپے کلو فروخت کیے جارہے ہیں گاجر 115روپے کی سرکاری قیمت کے بجائے 150سے 160روپے کلو فروخت ہورہی ہے دھنیا پودینہ کی گڈی کی قیمت 12روپے مقرر ہے تاہم بازاروں میں دھنیا پودینہ 30روپے کی گڈی فروخت ہورہی ہے پالک 58روپے کے بجائے 100روپے کلو فروخت کی جارہی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔