امن صرف پاکستان نہیں، دنیا کی ضرورت ہے۔ آج دنیا انتشار اور انتہا پسندی کا شکار ہے، اسرائیل کے ظلم و بربریت کو عالمی عدالت بھی دہشت گردی قرار دے چکی، 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کر دیے گئے، ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں، اسرائیل کا سورج جلد غروب ہوگا۔
پیغام پاکستان بہترین دستاویز ہے جس نے دہشت گردی کی کمر توڑی، ممبر و محراب اور عبادتگاہوں سے امن، محبت، اخوت، اتحاد، بھائی چارے کا پیغام عام کیا جا رہا ہے، ہماری پہچان پاکستان ہے، یہاں رہنے والے سب برابر ہیں،ہم دشمن کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم افواج پاکستان کے ساتھ ہیں، ملکر فتنہ الخوارج سے نمٹیں گے۔ حکومت کے میثاق سینٹرز بہترین تاہم ان کی کاکردگی مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور اقلیتوں کی سیاسی شمولیت کے حوالے سے اراکین اسمبلی کی ٹریننگ کروانے جا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ''امن کے عالمی دن'' کے موقع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرنجام دیئے۔ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی پاکستان و خطیب بادشاہی مسجد لاہور مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہاکہ صرف پاکستان نہیں پوری دنیا کو امن کی ضرورت ہے، دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے۔ ہمیں اتحاد اور انسانیت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہی مسجد لاہور بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی کا عظیم پلیٹ فارم ہے۔ ہم ممبر و محراب اور تمام عبادتگاہوں سے دنیا کو یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم انتشار اور نفرت کی سازش اور ایجنڈے کو چلنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑے ہیں،ہم فتنہ الخوارج سے نمٹیں گے۔ پیغام پاکستان نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی۔ فلسطین، غزہ اور کشمیر میں امن کیلئے دنیا کو کام کرنا چاہیے۔ ہم مظلوموں کی آواز ہیں۔ اسرائیل کی دہشت گردی زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ اسرائیل کے اپنے لوگ اس کے ظلم کے خلاف نکل آئے ہیں، عالمی عدالت نے بھی اسے دہشت گردی قرار دیا ہے۔ بشپ آف لاہورندیم کامران نے کہا کہ عالمی حالات امن چاہتے ہیں، غزہ، فلسطین اور کشمیر میں انسانیت سوز سلوک ہو رہا ہے۔ ہمیں امن کو فروغ دینا ہے۔
پیغام پاکستان انتہائی خوبصورت دستاویز ہے، اسے ہر شخص تک پھیلانے کی ضرورت ہے۔ پیغمبر اسلام ﷺ کا خط عام کیا جائے، حضر ت عیسیؑ کی تعلیمات میں امن ہے، آپؑ امن کے شہزادے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اگر ہم معاشی استحکام چاہتے ہیں تو امن کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی شناخت پاکستان ہے، ہمیں اپنے گھر کو امن کا گہوارہ بنانا ہے، ہمیں اپنی آنے والے نسل کیلئے بہتر پاکستان بنانا ہوگا۔ نمائندہ سول سوسائٹی شاہد رحمت نے کہاکہ پاکستان بنانے میں اقلیتوں کا بھی اہم کردار ہے۔
ہم 15 برس سے بین المذاہب ہم آہنگی پر کام کر رہے ہیں، اب تک 20ہزار سے زائد نوجوانوں کی تربیت کر چکے ہیں، اب ہم پنجاب میں اراکین اسمبلی کی ٹریننگ کروانے جا رہے ہیں جس سے یقینا بہتری آئے گی اور ملک میں امن، اخوت، بھائی چارے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جڑانوالہ واقعہ کے بعد میثاق سینٹرز بنائے جو خوش آئند ہے مگر ان کی صلاحیت اور کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔