کراچی گڈاپ میں ڈاکوؤں کا پولیس اہلکاروں پر تشدد سرکاری اسلحہ اور موبائل فون چھین کر فرار
سب انسپکٹر اور کانسٹیبل ایک ہی موٹر سائیکل پر تھانے آرہے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے انھیں روک لیا
گڈاپ سٹی کے علاقے سپر ہائی وے ایم نائن موٹر وے دنبہ گوٹھ کوئٹہ دربار ہوٹل کے قریب ڈاکوؤں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر سب انسپکٹر 50 سالہ شہزاد اور کانسٹیبل 22 سالہ ذاکر کو سر پر ٹی ٹی کے بٹ مار کر لہولہان کر کے سرکاری اسلحہ اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او گڈاپ سٹی ملک سلیم نے بتایا کہ ان کے تھانے میں تعینات سب انسپکٹر اور کانسٹیبل ایک ہی موٹر سائیکل پر تھانے آرہے تھے کہ اس دوران 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 3 ڈاکوؤں نے انھیں راستے میں روک لیا اور اسلحے کے زور پر دونوں سے نقدی ، موبائل فونز اور 2 نائن ایم ایم پستول چھین کر فرار ہوگئے۔
پولیس افسر اور پولیس کانسٹیبل سے چھینے جانے والے 2 نائن ایم ایم پستول سرکاری ہیں دونوں زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ اور ٹی ٹی کا بٹ مار کر 2 پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد کو زخمی کر دیا سمن آباد میں کار ڈیلر کو زخمی کرنے والے 2 ڈاکوؤں کو پولیس نے عوام کی مدد سے گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کرلی ۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بی ایریا بلاک 17 میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 38 سالہ محمد الزماں درانی کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔
اس حوالے سے ایس ایچ او گلبرگ فیصل رفیق نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے عوام کی مدد سے دونوں ڈاکوؤں کو گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کرلی۔
انھوں نے بتایا کہ جس مقام پر واردات ہوئی ہے وہ سمن آباد تھانے کی حدود ہے جس کے بعد گرفتار ڈاکوؤں کو ایس ایچ او سمن آباد ہدایت حسین کے حوالے کر دیا گیا۔