ایف بی آر کا یکم اکتوبر سے فاسٹر سسٹم کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ کی تیر تر سہولت دینے کا اعلان
کمرشل برآمد کنندگان کے ریفنڈز پروسیسنگ اس وقت کی جائے گی جب برآمدات کی رقم وصولی کی تصدیق بینک سے ہوگی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام کیٹیگریز کے برآمد کنندگان کو یکم اکتوبر 2024 سے "فاسٹر" سسٹم کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ کی تیز تر سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے منگل کو سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کے لیے ایس آر او جاری کردیا ہے نئے قوانین کے مطابق یہ طریقہ کار جولائی 2019 سے شروع ہونے والے ٹیکس پیریڈ کے ریفنڈ کلیمز پر لاگو ہوگا جو پانچ برآمداتی شعبوں یعنی ٹیکسٹائل، قالین، چمڑے، کھیلوں کے سامان اور سرجیکل آلات کے برآمد کنندگان نے جمع کرائے ہوں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ طریقہ کار یکم اکتوبر 2024 کے بعد جمع کرائے جانے والے تمام برآمد کنندگان کے ریفنڈ کلیمز پر بھی لاگو ہوگا نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کمرشل برآمد کنندگان کے ریفنڈز کی پروسیسنگ اس وقت کی جائے گی جب برآمدات کی رقم کے وصول ہونے کی تصدیق بینک سے ہو جائے گی یا برآمداتی دستاویزات موصول ہو جائیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بورڈ ہدایت دے سکتا ہے کہ کوئی بھی ریفنڈ کلیم یا کلیمز "ایس ٹی اے آر آر" سسٹم کے ذریعے پراسیس کیے جائیں وہ کلیمز جو "فاسٹر" چینل کے معیار پر پورا نہیں اترتے انہیں "سیلز ٹیکس آٹومیٹڈ ریفنڈ ریپوزیٹری" (ایس ٹی اے آر آر) سسٹم کے ذریعے پراسیس کیا جائے گا۔
ایک اور اہم ترمیم زیرو ریٹ پر فراہم کردہ سامان کے ریفنڈ سے متعلق ہے ایف بی آر کے مطابق زیرو ریٹ پر فراہم کردہ سامان کے ریفنڈز کی ادائیگی اس حد تک کی جائے گی جتنی مقدار میں خریداری یا درآمد شدہ سامان اس مال کی تیاری میں استعمال ہوا ہو۔