صوابی کے تھانے میں زور دار دھماکے سے عمارت منہدم 1 اہلکار شہید اور 34 زخمی

وزیراعلیٰ کا دھماکے کا نوٹس، آئی جی کے پی اور چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب، باچا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ


احتشام خان September 26, 2024
فوٹو اسکرین گریپ

خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں تھانے کے اندر زور دار دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں عمارت زمین بوس ہوگئی، جبکہ ایک اہلکار شہید اور 34 زخمی ہوئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ صوابی سٹی کے مال خانے میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ڈیوٹی پر مامور ایک اہلکار شہید جبکہ 34 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ضلعی پولیس آفیسر نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے جبکہ اس کے باعث عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر ریسکیو رضاکار اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچ گئی ہیں جبکہ سیکیورٹی کو ہائی الرٹ بھی کردیا گیا ہے۔

جائے وقوعہ پر ریسکیو رضاکاروں نے امدادی کام شروع کرتے ہوئے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیاہے۔

باچاخان میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ

دھماکے کے بعد باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، جبکہ ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی مراحل میں 8 زخمی منتقل کیے گئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔ باچا خان اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اانتظامیہ زخمیوں کو علاج کی فراہمی کی نگرانی کررہی ہیں۔

ڈی ایچ کیو اسپتال میں صوابی پولیس اسٹیشن دھماکے کے 26 زخمی منتقل کیے گئے جن میں سے ایک بچہ دوران علاج دم توڑ گئے۔

وزیراعلیٰ کی آئی جی اور چیف سیکریٹری کو جائے وقوعہ فوری پہنچنے کی ہدایت

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے صوابی کے تھانے میں ہونے والی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پی اور چیف سیکرٹری کو فوری طور پر دھماکے کی جگہ پہنچنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے کی نوعتی کا تعین کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر اعلی نے متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو فوری طور ریسکیو کاروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے ساتھ بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمارت کے مال خانے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا بارودی مواد شارٹ سرکٹ کے باعث دھماکے سے پھٹ گیا اور متعدد دھماکے ہوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔