اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان 53 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں
سرمایہ کاروں کے مزید 59ارب 80کروڑ 25لاکھ 62ہزار 340روپے ڈوب گئے
آئی ایم ایف قرض پروگرام کی سخت ترین شرائط کے ساتھ منظوری، رول اوور ویک اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعے کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 53.30 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 59ارب 80کروڑ 25لاکھ 62ہزار 340روپے ڈوب گئے۔
دونوں کاروباری سیشنز میں بینکنگ آئل اینڈ گیس آٹو موٹیو سمیت دیگر شعبوں کے حصص کی آف لوڈنگ سے مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے ایک موقع پر 475پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 365.83 پوائنٹس کی کمی سے 81292.13 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 64.75 پوائنٹس کی کمی سے 25810.37 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 291.79پوائنٹس کی کمی سے 51978.02پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 598.57 پوائنٹس کی کمی سے 125294.74پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 20فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 33کروڑ 93لاکھ 23ہزار 128 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 439 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 129 کے بھاؤ میں اضافہ، 234 کے داموں میں کمی اور 76 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔