ایم ڈی کیٹ امتحانات میں میرٹ بیچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ
متنازعہ میڈکل امتحانات کا فوری طور پر نتائج کا اعلان قابل تشویش ہے مارکس بیچنے تک کے شواہد سوشل میڈیا پر وائرل ہیں
سندھ میں نوجوانوں کا مستقبل بچانے کے لیے فوری طور پر عدالتی کمیشن بنا کر بچوں کو میرٹ پر امتحان کا حق دے کر میرٹ کو بیچنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ہم متنازعہ میڈکل امتحانات کے بعد فوری طور پر نتائج کا اعلان قابل تشویش سمجھتے ہیں نتائج کے حوالے سے مارکس بیچنے تک کے شواہد سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے ہیں اور ناقص انتظامات کے باعث میڈیکل کی ٹیسٹ دینے کے لیے ہزاروں طلبہ در بدر ہوچکے ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکریٹری جنرل اور جی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے اپنے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا پرچہ شروع ہونے سے قبل ہی کرپٹ مافیا نے رشوت لے کر آؤٹ کر دیا تھا اس عمل نے حکمرانوں کی تعلیم اور میرٹ کے حوالے سے عدم دلچسپی کو ظاہر کردیا ہے-
مزید یہ کہ طلبہ سے ٹیسٹ کی مد میں بھاری رقوم لینے کے باوجود ٹیسٹ مراکز پر طلبہ کے لیے پینے کا پانی تک دستیاب نہیں تھا مناسب سہولیات نہ دینے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
سرادر عبدالرحیم نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے لاپرواہی اور اقربا پروری کی انتہا کردی ہے ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے اور نوکریاں تو بیچ ہی رہے تھے اب بچوں کا حق تعلیم بھی بازاروں میں بیچا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے افسران نے بھاری رشوت کے باعث پیپر شروع ہونے سے پہلے ہی آؤٹ کروا دیا تھا جس کے باعث سالا سال محنت کرنے والے طلبا سے حق چھین کر من پسند اور رشوت دینے والے امیدواروں کو ٹیسٹ میں پاس کر کے رزلٹ آؤٹ کر دیا گیا اور یہ دانستہ طور پر تعلیم پر ڈاکہ ڈالنے کا عمل انتہائی مذمت کے لائق ہے۔