پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی جانے والی ٹاسک فورس سے آئی پی پیز کی منافع سے متعلق غلط بیانی بھی پکڑی گئی
آئی پی پیز سے مہنگی بجلی کی پیداوار کا معاملہ پر وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ ٹاسک فورس کے آئی پی پیز سے مذاکرات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جبکہ پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے کی سفارش کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ٹاسک فورس نے آئی پی پیز سے مذاکرات کے بعد 2400 میگاواٹ کی صلاحیت والی 5 پیداواری کمپنیوں کو بند کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 1200 میگاواٹ کی صلاحیت سے زیادہ والی آئی پی پیز کو بھی بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
جن کمپنوں کو بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے اُن میں 362 میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال، 224 میگاواٹ کی اٹلس پاور اور 136 میگاواٹ کی صبا پاور شامل ہے، اس کے علاوہ 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بند کرنے کا پلان بنایا گیا ہے۔
مذکورہ آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
دوسری جانب حکومت کو آئی پی پیز کے خلاف تحقیقات میں مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ذرائع کے مطابق ٹاسک فورس نےمتعدد آئی پی پیز کی منافع کے حوالے سے غلط بیانی پکڑ لی ہے، جس میں انہوں نے 15 فیصد کمائی کا دعوی کیا جبکہ منافع اب 20 گناہ سے زیادہ ہوچکا ہے۔
اُدھر ذرائع نے بتایا کہ ٹاسک فورس کے متحرک ہونے اور تحقیقات کے بعد آئی پی پیز نے حکومت کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔