کراچی ایم ڈی کیٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کیخلاف طلبہ والدین اور ڈاکٹرز کا احتجاج

پی ایم ڈی سی کی جانب سے حکمت عملی نہیں بنائی گئی، گزشتہ سال ملوث افراد کو سزا دی ہوتی تو یہ صورتحال نہ ہوتی، مظاہرین


Staff Reporter October 08, 2024
مظاہرین نے پرچہ آؤٹ ہونے کے تنارع پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا

ایم ڈی کیٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کے خلاف طلبہ، والدین اور ڈاکٹرز نے احتجاج کیا۔


سول اسپتال سے منسلک ڈاؤ یونیورسٹی کے باہر احتجاج میں متاثرہ امیدوار، والدین، ڈاکٹرز اور سماجی رضاکاروں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے نتائج منسوخ کر کے دوبارہ ایم ڈی کیٹ 2024 کے انعقاد، پرچہ آؤٹ کرنے والے مافیا کے خلاف قانونی کارروائی اور ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی برطرفی سمیت امتحانات کی شفافیت کے لیے مؤثر حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا۔


مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے ایم ڈی کیٹ پرچہ آؤٹ ہونے کے تنارع پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا۔


ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر محبوب نوناری نے کہا کہ ہر سال ایم ڈی کیٹ کے پرچے آؤٹ ہونے کا تنازع سامنے آتا ہے اور پی ایم ڈی سی کی جانب سے اس کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں بنائی گئی۔ اگر گزشتہ سال کے ملوث افراد کو سزا دی گئی ہوتی تو اس سال یہ صورتحال نہ ہوتی۔


متاثرہ امیدواروں کا کہنا تھا کہ رواں سال کے امتحان میں 20 سے زائد سوالات نصاب سے باہر تھے اور آؤٹ شدہ پرچے سے فائدہ اٹھانے والے طلبہ کے نمبرز غیر معمولی ہیں۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی کیٹ 2024 کے امتحان کو دوبارہ منعقد کیا جائے اور اس معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔مافیا کی جانب سے پیسوں کے عوض پرچہ آؤٹ کیا جا رہا ہے، جو طلبہ کے مستقبل کو داؤ پر لگا رہا ہے۔ مظاہرین نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پر میرٹ کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں مظاہرین احتجاجاً یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کا راستہ روک کر بیٹھ گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں