شہریوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کیخلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا حکام سے جواب طلب
ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر 2.1 بلین ڈالر میں فروخت کیا گیا
سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف درخواست پر متعلقہ حکام سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے سے متعلق طارق منصور ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سے جواب طلبی ضروری ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے قانون سازی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے ابھی تک کوئی نیشنل سائبر پالیسی نہیں ہے۔
سائبر سے متعلق پاکستان میں چار بڑے واقعات ہو چکے ہیں، پرنسپل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2023 میں اسمبلی میں لایا گیا تھا عدالت نے ریمارکس دیے کہ بل منظور ہوا یا نہیں اس کی بھی تفصیلات پیش کی جائیں۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ پاکستانیوں کا ڈیٹا 2.1 بلین ڈالر میں ڈراک ویب پر فروخت کیا گیا، وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
سرکاری وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، عدالت نے 15 روز میں متعلقہ حکام سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔