کراچی نوجوان کو اغوا اور فائرنگ کے بعد پھینکنے کا مقدمہ 4 ملزمان کیخلاف درج
نامعلوم ملزمان نے نامعلوم دشمنی پر میرے بیٹے کو فائرنگ کرکے زخمی کیا، مدعی مقدمہ
شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے رزاق آباد دھنی پرتوگوٹھ کے قریب فائرنگ کرکے نوجوان کو زخمی کرکے پھینکنے واقعے کا مقدمہ 3 روز بعد 4 نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 24/1317 شاہ لطیف ٹاؤن میں زخمی نوجوان مثمر کے والد محمد عارف کی مدعیت میں اقدام قتل کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا۔
مدعی مقدمہ والد محمد عارف کے مطابق میں ملیر کیںٹ کا رہائشی اور کے الیکٹرک سے ریٹائرڈ ہوں، 13 اکتوبر کو اپنی اہلیہ، والدہ اور بیٹے کے ہمراہ بیمار بہن کے گھر کورنگی ڈھائی نمبر جا رہے تھا۔ شاہ فیصل پل اتر کر راڈو بیکری پہنچے تو عقب سے ایک گاڑی جس میں 4 افراد سوار تھے، ہماری گاڑی رکوائی اور بیٹے مثمر کو لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول، موبائل فون اور ملیر کینٹ کا انٹری کارڈ و دیگر دستاویزات سمیت گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں بٹھا لیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
مدعی مقدمہ کے مطابق چاروں ملزمان نے اپنے چہروں پر ماسک پہنے ہوئے تھے، میں زبردستی ان کے ساتھ ان کی گاڑی میں بیٹھ گیا لیکن ملزمان نے مجھے مرتضیٰ چورنگی پر گاڑی سے اتار دیا، میں نے فوراً مددگار 15 پولیس کو اطلاع دی اور اپنے داماد کو فون کال کرکے بتایا اور بیٹے کی تلاش شروع کر دی۔
دوران تلاش مجھے شاہ لیف ٹاؤن تھانے سے بذریعہ فون کال اطلاع ملی کہ ملزمان نے بیٹے کو 2 گولیاں مار کر زخمی کر دیا ہے، بیٹے کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ میرا دعویٰ ہے کہ چار نامعلوم ملزمان نے نامعلوم دشمنی پر میرے بیٹے کو فائرنگ کرکے زخمی کیا لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی شب مسلح ملزمان نے شاہ فیصل کالونی سے باپ بیٹے کو اغوا کیا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے سڑک پر پھینک دیا تھا۔