پاکستان سے امن کا دیپ انڈیا روانہ
بین المذاہب ہم آہنگی، امن اور محبت کے فروغ کے لیے ملائشیا سے آئے سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا روانہ ہوگئے
بین المذاہب ہم آہنگی، امن اور محبت کے فروغ کے لیے پاکستان سے امن کادیپ لیکر ملائشیا سے آئے سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا روانہ ہوگئے، یہ دیپ مختلف ممالک سے گزرتے ہوئے واپس ملائشیا جائے گا جہاں اسے ہمیشہ کے لیے روشن رکھا جائے گا۔
ملائشیا سے تعلق رکھنے والے سردار بلدیو سنگھ تین رکنی وفد سمیت گزشتہ دنوں پاکستان پہنچے تھے۔ سردار بلدیو سنگھ نے گوردوارہ دربار صاحب کرتار سے بابا گورونانک جی سے منسوب کنواں صاحب سے امرت جل لیا اور پھر گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب پہنچے جہاں امن کا دیپ روشن کیا گیا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ملائشین سکھ یاتریوں کا یہ گروپ پاکستان سے واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا روانہ ہوگیا ہے۔ انڈیا کی مختلف ریاستوں میں موجود سکھوں کے مقدس مقامات کی یاترا کے بعد سری لنکا سمیت مختلف ممالک سے گزرتے ہوئے واپس ملائیشیا جائیں گے جہاں بابا گورونانک دیو جی کے 555 ویں جنم دن کے موقع پر گوردوارہ صاحب میں اس دیپ کو ہمیشہ کے لیے روشن رکھا جائے گا۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان اور پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ کہتے ہیں "امن کا دیپ درحقیقت اندھیرے سے روشنی کی طرف ایک واضح پیغام ہے تاکہ دنیا بھر میں امن قائم کیا جا سکے۔ یہ دیپ پاکستان سے بھارت روانہ کیا جا رہا ہے اور یہ مختلف ممالک کا سفر کرتا ہوا ملائیشیا پہنچے گا۔
انہوں نے کہا اس اقدام کا مقصد دنیا بھر میں امن و محبت اور مذہبی رواداری کے پیغام کو عام کرنا ہے۔ یہ دیپ نہ صرف دو ملکوں کے درمیان امن کا پیغام ہے بلکہ یہ تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو بھی فروغ دیتا ہے، امن کا یہ دیپ ہر طرف روشنی پھیلانے اور محبت کا پیغام عام کرنے کی ایک کوشش ہے جس کے ذریعے انسانیت کو ایک نئی امید ملے گی۔