مشاہد حسین نے اسرائیلی جارحیت پر 3 نکاتی ایکشن پلان دیدیا
انھوں نے اسرائیل کو تاریخ کی پہلی ٹیلیویڑنی نسل کشی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی
ترکیہ کے صدر اردگان کی اے کے پارٹی کی دعوت پر مشاہد حسین سید نے عالمی فلسطین کانفرنس میں کلیدی خطاب کیا جس میں انھوں نے 3 نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔
صدر اردوان اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے، مشاہد حسین سید نے اسرائیلی جارحیت اور صیہونی توسیع پسندی کیخلاف حماس، حزب اللہ اور ایران کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے اسے 'حق طاقت ہے' طاقت حق نہیں ہے' کا مثالی نمونہ قرار دیا۔
انھوں نے اسرائیل کو تاریخ کی پہلی ٹیلیویڑنی نسل کشی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور مغربی ممالک کے دوہرے معیار اور اخلاقی فقدان کی بھی مذمت کی جنہوں نے اسرائیلی جرائم میں فعال طور پر مدد اور حمایت کی،
انھوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر مسلم حکومتیں خوف یا مفاد پرستی کی وجہ سے موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہیں۔