مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک ٹنل کی تعمیر کے دوران مزدوروں پر دھاوا بول دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق زیر تعمیر سرنگ کے کیمپ پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ڈاکٹر سمیت 7 مزدور ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ یہ ٹنل مقبوضہ کشمیر کو لداخ سے ملانے کے لیے بنائی جا رہی تھی۔
واقعے کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں دو زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں مقامی اور غیر مقامی افراد ہوسکتے ہیں جن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
حال ہی میں جموں کشمیر کی وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے عمر عبداللہ نے حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مقبوضہ کشمیر کے چپے چپے پر بھارتی فوجی تعینات ہیں جن کی تعداد کم از کم 5 لاکھ ہے لیکن اس کے باوجود حملہ آور کے بآسانی کارروائی کے بعد فرار ہونا حیران کن ہے۔