ISLAMABAD, PAKISTAN:
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹیڈ (پی ٹی سی ایل) کے ٹیلی نار پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور اوریئن ٹاورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے 100فیصد حصص کے حصول اور مرجر کے کیس کی سماعت میں ایک زونگ پاکستان نے اسپیکٹرم کی تقسیم پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے مطابق سی سی پی میں پی ٹی سی ایل کے ٹیلی نار پاکستان(پرائیویٹ) لمیٹڈ اور اوریئن ٹاورز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے 100فیصد شیئر کے حصول اور مرجرکے جائزے کی چوتھی سماعت ہوئی، دونوں کمپنیوں کے انضمام کی درخواست پر سماعت کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو کی سربراہی میں سلمان امین اور عبد الرشید شیخ پر مشتمل بینچ کر رہا ہے۔
پی ٹی سی ایل کی جانب سے دائر مرجر کی درخواست کی سماعت میں اس ٹرانزیکشن کا ٹیلی کام سیکٹر کی مارکیٹ مقابلے پر ممکنہ اثرات، صارفین کو دستیاب سہولتوں، سیکٹر میں سرمایہ کاری اور مسابقتی حرکیات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
درخواست کی چوتھی سماعت میں ونی میسرز سی ایم پاک (زونگ) کے وکیل اسد لدھا اور ثمین قریشی نے اپنے دلائل پیش کیے، پی ٹی اے کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل عامر شہزاد نے کی۔
بینچ کی سماعت کے دوران پی ٹی سی ایل، وطین، جاز اور ٹیلی نار کو وکلا نے بھی اپنے تبصرے پیش کیے، سماعت کے دوران ایک زونگ پاکستان نے اسپیکٹرم کی تقسیم پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کا کہنا تھا کہ اسپیکٹرم موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کی مارکیٹ میں ان کے حصے کو تعین کرتا ہے اور ہر فریکوئنسی بینڈ الگ کارکردگی اور کوریج کی خصوصیات پیش کرتا ہے۔
اس ٹرانزیکشن کے بعد پی ٹی سی ایل کا اسپکٹرم شئیر ٹیلی مواصلات کی ریٹیل مارکیٹ کا 34.4 فیصد ہونے کی توقع ہے، اس سے پچھلی سماعتوں میں پی ٹی سی ایل، وطین ٹیلی کام اور جاز کے قانونی مشیران نے اس انضمام کے مارکیٹ پر ممکنہ اثرات پر دلائل پیش کیے۔
کمیشن کے حکام میں شہزاد حسین (ڈائریکٹر جنرل/رجسٹرار) بیرسٹر عنبرین عباسی، حافظ نعیم، مسٹر ارشد جاوید (محکمہ قانونی) اور مریم پرویز شامل تھے، سماعت 24 اکتوبر 2024 تک ملتوی کردی گئی ہے۔