ISLAMABAD:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی پر چین نے حوصلہ افزا جواب دیا ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے اپنے پاور سیکٹر کے قرضوں کی ری پروفائلنگ کی درخواست پر چین کی جانب سے حوصلہ افزا جواب موصول ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی بات چیت کا آغاز کیا ہے، اور جواب حوصلہ افزا ہے۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹرآئی ایم ایف سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پینشن کی ذمہ داری پاکستان کیلئے بہت بڑا مسئلہ ہےوفاقی حکومت کے اخراجات کا حجم بھی کم کیا جا رہا ہےامداد کے بجائے سرمایہ کاری پر انحصار کرنا چاہتے ہیں، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ہوگی۔
وزارت خزانہ کے مطابق واشنگٹن میں جی 24 وزراءاجلاس سے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کے زیادہ بوجھ کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک درپیش ماحولیاتی تبدیلیوں پرمل کر کام کریں ۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے موقع پر وزیر خزانہ کی سعودی ہم منصب سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانےاہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے عزم کا اظہار اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سٹی بینک کے وفد سے بھی ملاقات ہوئی ملاقات میں توانائی، پنشن اور حکومت کے رائٹ سائزنگ شعبوں میں اصلاحات پر گفتگو کی گئی۔