بیروت؛ اسرائیلی فوج نے تمام بین الااقوامی جنگی قوانین، انسانی حقوق، اور اضلاقی ضابطے کو روندے ہوئے لبنان میں جارحیت کی نئی تاریخ رقم کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لبنان کے جنوبی قصبوں عیتا الشعب اور کفر کلا کے علاوہ الخیام، مثلث رب ثلاثین اور حانین پر حملے جاری رکھے اور بعض علاقوں پر فاسفورس بم بھی برسائے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری میں لبنان کے کم از کم 3 فوجی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں لبنانی فوجیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں مصروف امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
لبنان میں 23 ستمبر سے اسرائیلی جارحیت میں مارے گئے لبنانی فوجیوں کی تعداد ایک درجن سے زیادہ ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے 4 روز قبل بھی لبنانی فوج کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے بھی 3 لبنانی فوجی جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے گزشتہ ایک ماہ سے جاری حملوں میں 1500 سے زائد شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی جارحیت کے سب سے زیادہ شکار جنوبی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 12 لاکھ ہوگئی۔
یہ پہلی بار نہیں جب اسرائیلی فوج نے ہلاکت خیز خطرناک فاسفورس بم استعمال کیا ہو۔ اس سے قبل غزہ میں بھی یہ بم استعمال کرچکا ہے اور لبنان پر بھی اس سے قبل یہ بم استعمال کیے تھے۔