کراچی:
خیبر پختونخواہ کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے فیصلے پر مخالفت درست نہیں ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلی مرتبہ ہمارے صوبے سے 3 سال کے لیے چیف جسٹس تعینات ہوا ہے، ہم ہمیشہ روتے تھے کہ ہمیں حق نہیں ملتا ہے۔
کراچی میں کے پی ٹی اسپورٹس کمپلیکس میں شجرکاری کی مہم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عدالت سے مفرور وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی جماعت چاہتی ہے کہ وفاق اور صوبے میں تصادم ہو، ہم کے پی سے مرکز پر چڑھائی نہیں ہونے دیں گے، وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی ضمانت ہوگی یا وہ جیل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صرف خیبر پختونخواہ سے ہی اسلام آباد پر حملہ آور کیوں ہوتے ہیں، ہر ہفتے دارالحکومت پر چڑھائی کر دینے کا عمل درست نہیں، ہمیں اپنے ملک کے حوالے سے مثبت امیج کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، دوسرے صوبوں سے جلوس نہیں آتے۔
ان کا کہنا تھا کہ دراصل خیبر پختونخواہ کو مرکز سے لڑوانے کی سازش کی جا رہی ہے جو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے، خیبر پختونخواہ کے امن وامان سمیت دیگر مسائل بھی ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے فیصلے پر مخالفت درست نہیں، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد خیبرپختونخوا سے پہلی بار چیف جسٹس تعینات ہوا ہے۔
آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان کا مسودہ ایک تھا پھر آج کیوں اس ترمیم کی مخالفت کی جا رہی ہے، اس ترمیم میں ہم نے برابری کی بنیاد پر بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور میاں نواز شریف کی گفت و شنید کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیےتھے، اس میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین بھی موجود تھے لیکن آج وہ مخالفت کر رہے ہیں اور وہ پسندیدہ فیصلے چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ خیبر پختونخواہ سے تین سال کے لیے چیف جسٹس آ رہا ہے، ہم ہمیشہ روتے تھے کہ ہمیں حق نہیں ملتا، مخالفین کے اندر تقسیم موجود ہے، ان کی پارٹی کے بانی چیئرمین کے پاس عہدہ بھی نہیں اور نہ وہ پارلیمنٹیرین ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مخالفت کا فیصلہ کیا، اٹھارویں ترمیم کے بعد صدرزرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے،کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پارلیمنٹ مضبوط ہو۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ کے پی میں دہشت گردی کا مقابلہ کھیلوں اور قلم کے ذریعے کرناہے، ہم چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کو فروغ دیں، بدقسمتی سے ہمارے صوبے میں کھیلوں کے میدان ویران ہیں، خیبیر پختون خواہ میں پی ایس ایل کے میچز کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، پشاور کا زیر تعمیر ارباب نیاز اسٹیڈیم پی سی بی کے پاس نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں کرکٹ کی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ اور چئیرمین پی سی بی محسن نقوی سے بات ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ امین گنڈا پور کرکٹ کھیلتے رہتے ہیں اور پارلیمانی کرکٹ ٹیم میں شامل رہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاست پر ہم بات کرتے رہتے ہیں اور حالیہ امن جرگہ میں بھی ہم سب مل کر بیٹھے تھے، پاکستان پیپلز پارٹی امن کے لیے ثابت قدم رہتی ہے۔