سری نگر؛ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع بارہ مولا میں سرچ آپریشن کی آڑ میں داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔
بھارتی فوج نے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔ خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور بزرگوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران انٹرنیٹ سروس بھی بند رہیں۔
علاقے میں ایمبولینس کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گمراہ کن بیان دیا کہ نوجوان مسلح تھے اور ان سے اسلحہ برآمد ہوا۔
دوسری جانب شہدا کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے کہا کہ نوجوان مقامی کالج کے طلبا تھے اور غیر مسلح تھے۔
قابض بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے شہدا کی لاشیں لواحقین کو دینے کے بجائے پولیس کے حوالے کردیں۔
شہدا کے لواحقین اپنے پیاروں کی لاشوں کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔